جی ایس ٹی کونسل کی 18جنوری کواہم میٹنگ، پٹرولیم۔ رئیل اسٹیٹ سمیت اہم مسائل پرہوگی نظر
نئی دہلی، 12؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)مودی حکومت کے بجٹ پیش کرنے سے قبل 18جنوری کو جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ منعقد ہوگی۔بجٹ سے چند دن پہلے ہورہی اس میٹنگ میں اہم فیصلے ہوسکتے ہیں۔نئے سال میں پٹرول اور ڈیزل کوجی ایس ٹی کونسل کے تحت لانے سمیت کئی اہم مطالبات پر کوئی فیصلہ کرسکتی ہے۔پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کودیکھتے ہوئے جی ایس ٹی کونسل نے ان دونوں کو جی ایس ٹی کے تحت لانے پر غورکرسکتی ہے،اگر ایسا ہوتا ہے تو عام آدمی کے لئے پٹرول اور ڈیزل لینابہت سستا ہوسکتا ہے۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی سمیت تیل وزیردھرمندر پردھان بھی پٹرولیم اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے تحت لانے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ایک بار پھر ریکارڈ کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ممبئی میں جہاں لوگ ایک لیٹر پٹرول کے لیے65.10روپے دے رہے ہیں۔وہیں دہلی میں ڈیزل کی قیمت 60روپے تک پہنچ گئی ہے۔پیٹرول بھی ایک بارپھر80تک پہنچنے کی تیاری کر رہا ہے۔فی الحال ممبئی میں ایک لیٹر پیٹرول 77روپے میں مل رہا ہے۔جی ایس ایس کے تحت رئیل اسٹیٹ لانے کابھی فیصلہ 18جنوری کوہونے والی اس میٹنگ میں لیا جا سکتا ہے۔ وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے خود اشارہ دیا ہے کہ رئیل اسٹیٹ کو جی ایس ٹی کے تحت لایا جائے گا۔اس میٹنگ میں ایک اور اہم اعلان کیاجاسکتاہے،اوروہ ہے جی ایس ٹی ٹیکس سلیب کو کم کرنے کا اعلان ۔ وزیرخزانہ ارون جیٹلی سمیت دیگر مرکزی رہنما کہ چکے ہیں کہ جی ایس ٹی میں موجودہ ٹیکس سلیب کو کم کیاجاسکتا ہے۔ایسے میں جی ایس ٹی کونسل اس میٹنگ میں جی ایس ٹی ٹیکس سلیب کو کم کرنے کے بارے میں کوئی اعلان کر سکتا ہے۔