مسلم لڑکیوں کو 51000 شادی شگون: اقلیتی امورکی وزارت نے منظوری دی
نئی دہلی،13؍اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)وہ مسلم لڑکیاں جو شادی سے قبل گریجویشن کر لیں گی، انہیں اب مودی حکومت کی طرف سے 51000 شادی شگون ملے گا۔یہ تجویزمولاناآزادایجوکیشن فاؤنڈیشن کی طرف سے پیش کی گئی تھی، جس کو اقلیتی امور کی وزارت نے منظور کر لیا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد مسلم لڑکیوں میں اعلی تعلیم کی سطح میں اضافہ کرنا ہے۔ جو طالبات مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعہ بیگم حضرت محل اسکالرشپ لے رہی ہیں وہ اس کے لئے درخواست دے سکتی ہیں۔اقلیتی لڑکیوں کو اسکالر شپ دینے والی اسکیم کا آغاز واجپئی حکومت نے 2003 میں کیا تھا، لیکن اس وقت تک صرف بارہوں کلاس تک کی ہی اقلیتی لڑکیوں کو وظیفہ دیا جاتا تھا۔ یہ تجویز جولائی میں اقلیتی معاملوں کی وزارت کو بھیجی گئی تھی۔ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے شاکر حسین انصاری نے کہا کہ ابھی تک مسلم لڑکیوں کے والدین اس الجھن میں ہوتے تھے کہ وہ اپنی لڑکیوں کوآگے پڑھائیں یا ان کی اسی پیسہ سے شادی کر دیں۔ فاؤنڈیشن اب شادی شگون کے نام سے ایک ویب ویب پورٹل بنانے پر غور کر رہا ہے، جو اس اسکیم سے متعلق تمام معلومات دستیاب کرائے گا۔تاہم جن طالبات کے والدین کی آمدنی سالانہ 2 لاکھ سے زائد ہے انہیں اس اسکیم کا فائدہ نہیں ملے گا۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ والدین اپنی لڑکیوں کی شادی کے بجائے ان کی تعلیم پر توجہ دیں۔