شیرور مٹھ کے سوامی کی موت کی جانچ ہوگی: پرمیشور
بنگلورو،20؍جولائی(ایس او نیوز) اڈپی کے شیرور مٹھ کے سوامی کی موت کے سلسلے میں ان کے بھائی کی طرف سے شبہات ظاہر کرتے ہوئے جو شکایت درج کرائی گئی ہے اس پر پولیس افسروں نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ تحقیقات کی بنیاد پرا گر یہ پایا گیاکہ سوامی کی موت اتفاقی نہیں تھی تو اس سلسلے میں خاطیوں پر سخت کارروائی کی جائے گی، یہ بات آج نائب وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اس سوال پر کہ بی بی ایم پی میں مبینہ گھپلے کے الزامات سامنے آرہے ہیں، نائب وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس سلسلے میں اب تک ان کے علم میں تفصیلات نہیں آئی ہیں۔ معاملہ اگر سامنے آیاتو اس کی رپورٹ طلب کی جائے گی اور یہ یقینی بنایا جائے گا کہ راجدھانی کے بلدی ادارے میں جواب دہی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ کنٹراکٹروں کی طرف سے ضرورت سے زیادہ خاکروبوں کو تقرر کرنے اور ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کو لے کر جو مسائل اٹھ رہے ہیں انہیں دیکھتے ہوئے اب بی بی ایم پی انتظامیہ نے خاکروبوں کے لئے بائیو میٹرک نظام متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کے علم میں یہ بات لائی گئی ہے کہ بی بی ایم پی میں 18300 خاکروب ہیں۔ ان میں سے عنقریب چار ہزار کو مستقل ملازمت دینے کے لئے تخمینہ لگایا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ کنٹراکٹ کی بنیاد پر کام کرنے والے خاکروبوں کو سینیارٹی کی بنیاد پر مستقل ملازمت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ کے ہمراہ دریائے کاویری کا دورہ کرنے کے لئے نہ جانے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ ان کے بھائی کی طبیعت ناساز ہے اسی لئے وہ شہر سے باہر نہیں جارہے ہیں۔ ایسے امور پر انہوں نے میڈیا سے گزارش کی کہ اپنے طور پر وہ کوئی مطلب نکالنا بند کریں۔ مرکزی حکومت کے خلاف لوک سبھا میں پیش تحریک عدم اعتماد کے متعلق نائب وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس تحریک عدم اعتماد پر بحث کے ذریعے حکومت کی ناکامیوں کو عوام کے سامنے پیش کرنے کا بھرپور موقع میسر آیاہے۔