بنگلورو: حکومت وقف بورڈ انتخابات بروقت کرانے کی پابند:تنویر سیٹھ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 26th June 2016, 5:28 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔(ایس او نیوز) ریاستی وقف بورڈ کے انتخابات بروقت کرائے جائیں گے۔حکومت ان انتخابات کو ٹالنے کا کوئی منشا نہیں رکھتی۔ وقف بورڈ کیلئے فہرست رائے دہندگان تیار کرنے کے سلسلے میں بہت جلد باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کیاجائے گا اور انتخابی کارروائی شروع کردی جائے گی۔یہ بات آج ریاستی وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات، اقلیتی بہبود و اوقاف تنویر سیٹھ نے کہی۔ آج ریاستی وقف بورڈ میں اوقاف کی پیش رفت کا اعلیٰ افسران کے ساتھ جائزہ لینے کے بعد اخباری نمائندوں سے مخاطب ہوکر تنویر سیٹھ نے بتایاکہ وقف بورڈ کے انتخابات کے سلسلے میں فہرست رائے دہندگان تیار کرنے میں بورڈ نے کام تقریباً مکمل کرلیا ہے۔ محکمہ¿ اقلیتی بہبود کے سکریٹری محمد محسن کے ذریعہ یہ ہدایت جاری کی جائے گی کہ یہ فہرست جلد از جلد حکومت کو پیش کی جائے تاکہ انتخابی کارروائی کو جلد پورا کیا جاسکے۔ جن اوقافی اداروں کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپیوں سے زیادہ ہے ان کی تعداد کافی زیادہ ہوچکی ہے۔ اس مناسبت سے ایسے اداروں کو فہرست رائے دہندگان کا حصہ بنایا جائے گا جو وقف بورڈ سے کسی طرح کے قانونی تنازعہ میں نہ الجھے ہوں۔

اوقافی سروے: تنویر سیٹھ نے بتایاکہ اوقافی سروے کا تقریباً 60 فیصد کام مکمل ہوچکاہے، اس کام کو جلد از جلد مکمل کرانے کیلئے وقف بورڈ کو ہر ممکنہ تعاون دیا جائے گا۔انہوں نے بتایاکہ 1965 میں جو وقف سروے ہوا تھا اسے سرکاری گزیٹ کا حصہ بنایا نہیں جاسکا۔اس بار جوثانوی سروے ہونے جارہا ہے اسے باضابطہ محکمہ¿ مالگذاری میں گزیٹ کا حصہ بنایا جارہا ہے۔ یہ کوشش کی جائے گی کہ جلد از جلد سروے کا کام تکمیل تک پہنچے اور ریاست میں اوقافی املاک کے حقیقی اعداد وشمار عوام کے سامنے لائے جاسکیں۔ اور یہ بھی پتہ لگایا جاسکے کہ کتنی اوقافی املاک پر سرکاری اور غیر سرکاری قبضہ ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اوقاف کا قلمدان ان کیلئے ایک بہت بڑے چیلنج کے برابر ہے۔ ایسے مرحلے میں جبکہ اقلیتی کمیشن کے سابق چیرمین انور مانپاڈی کی طرف سے پیش کردہ رپورٹ کو لے کر بی جے پی سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔ان پر یہ ذمہ داری ہے کہ اس رپورٹ کی تیاری کے حقائق کی بنیاد پر حکومت کا موقف ایوان میں پیش کریں ،اور ساتھ ہی اوقاف کا صحیح منظر نامہ ریاستی عوام کے سامنے لائیں۔اس کے علاوہ مضافات شہر بیلہلی میں 9 اور15ایکڑ زمین دیگر اغراض کیلئے حکومت کی طرف سے قبضے کی مبینہ کوشش کو دومرتبہ کابینہ میں روکا گیا ہے۔ بحیثیت وزیر اوقاف اب ان کی کوشش یہی رہے گی کہ پھر کبھی بیلہلی کی زمین کاموضوع کابینہ میں آنے نہ دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں اوقاف کے نظام کو مضبوط کرنے اور اوقافی املاک سے ملت کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے مقصد سے وہ وقف بورڈ کے علاوہ ریاست کے مسلم قائدین منتخب نمائندوں ، اپنے وزارتی رفقاءاور ریاست بھر کے عمائدین ودانشوران کو اعتماد میں لے کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ واقفین نے جس منشاءکے ساتھ اپنی بیش قیمتی جائیداد ملت کیلئے چھوڑی ہیں اس منشاءکی تکمیل پر خاص توجہ مرکوز کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ نئے وقف ترمیمی آیکٹ 2013 کے ضوابط کو تیزی سے مرتب کیا جائے گا تاکہ تحفظ اوقاف کے سخت قوانین کو بروئے کار لانے میں کسی طرح کی دشواری نہ ہو۔

وقف ٹریبونل: اوقافی تنازعات سے نمٹنے کیلئے ریاست کے چار ڈویژنوں میں کثیر رکنی وقف ٹریبونل کے قیام کے سلسلے میں حکومت کے موقف کو دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فی الوقت بنگلور اور گلبرگہ میں کثیر رکنی وقف ٹریبونل مقدمات کی کثرت کی بناءپر قائم کرنے کی تجویز ریاستی حکومت کو پیش کی گئی ہے۔ اس میں سے بنگلور میں کثیر رکنی وقف ٹریبونل کے قیام کی تجویز محکمہ¿ مالیات کے سامنے منظوری کی منتظر ہے۔وہ اس بات کی کوشش کریں گے کہ جلد از جلد اسے منظوری ملے اور ہوسکے تو کچھ ہی دنوں میں بنگلور میں وقف ٹریبونل کا قیام باضابطہ ہوجائے۔ 

تعلقہ تحفظ اوقاف کمیٹیاں: تنویر سیٹھ نے کہاکہ ان کی یہ تجویز ہے کہ ریاست بھر میں تحفظ اوقاف کو یقینی بنانے کیلئے تعلقہ سطح کی تحفظ کمیٹیاں قائم کی جائیں۔ملک میں جمہوری نظام جس طرح پنچایت راج سطح سے چلتا ہے ،انہیں خطوط پر اوقاف کی ضلعی کمیٹیوں کو وسعت دے کر وہ چاہتے ہیں کہ تعلقہ سطح پر بھی اوقاف کے تحفظ کیلئے نمائندوں کا تقرر کیا جائے۔ 

وقف بورڈ کے تقررات: وزیر موصوف نے بتایاکہ ریاستی وقف بورڈ کیلئے 377 جملہ عہدوں کو منظوری ملی ہے، ان میں سے سال گزشتہ کرناٹکا ایگزامنیشن اتھارٹی کے ذریعہ امتحان کروانے کے بعد 177 امیدواروں کا انتخاب عمل میں آیا، ان میں سے 144 ملازمین نے ہی ڈیوٹی پر حاضری دی۔28 نے ڈیوٹی رپورٹ ہی نہیں کی ، جبکہ باقی نے دوسرے مقامات پر اچھی ملازمت مل جانے کے سبب سرکاری ملازمت نہیں لی۔ ان باقی 41اسامیوں کو پر کرنے کیلئے کے پی ایس سی کی دفعات کے تحت کارروائی کرنے انہوںنے محکمہ کو ہدایت جاری کی ہے۔ انہوںنے اپنے قلمدان کے تحت آنے والے محکمہ¿ اقلیتی بہبود کی طرف سے جاری فلاحی اسکیموں کو اور بھی جوش وخروش کے ساتھ نافذ کرنے کا اعادہ کیا۔ اور کہاکہ بدائی اسکیم جس کیلئے رواں سال بجٹ میں 60کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔تمام مسلم نمائندوں کے ساتھ وہ وزیر اعلیٰ سے گذارش کریں گے کہ اس اسکیم کیلئے کم از کم 120کروڑ روپے مختص کئے جائیں۔ تاکہ پچھلے تین سال سے جو درخواستیں ویٹنگ لسٹ کے تحت زیر التواءہیں ان تمام کو منظوری دی جاسکے۔ 

شادی محلوں کی تعمیر: ریاست بھر میں 210 شادی محلوں کا کام نامکمل پڑا ہوا ہے۔ان تمام کو مکمل کرنے کیلئے سرکاری گرانٹس کی فراہمی کیلئے 60کروڑ روپیوں کا مطالبہ وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھا گیاتھا، اس میں سے 25کروڑ روپے گزشتہ سال اور امسال 25 کروڑ روپے مہیا کرائے گئے ہیں۔تنویر سیٹھ نے کہاکہ شادی محلوں کی تعمیر کیلئے صرف محکمہ¿ اقلیتی بہبود کے گرانٹس پر انحصار کرنے کی بجائے ان شادی محلوں کی تعمیر کرانے والے اداروں کو ہدایت دی جائے گی کہ 25 فیصد گرانٹس وہ اپنے مقامی اراکین اسمبلی یا اراکین پارلیمان کے ترقیاتی فنڈ سے حاصل کریں۔اس سلسلے میں باضابطہ ایک سرکاری حکمنامہ بھی جاری کیا جائے گا۔ اس موقع پر موجود ریاستی وقف بورڈ چیرمین ڈاکٹر محمد یوسف نے کہاکہ وقف بورڈ انتخابات کیلئے فہرست رائے دہندگان بورڈ کے پاس تیار ہے۔ حکومت کی طرف سے جیسے ہی یہ ہدایت دی جائے گی بورڈ متولیان اور دیگر نمائندوں کی فہرست پیش کردے گا۔ اس موقع پر محکمہ¿ اقلیتی بہبود کے پرنسپل سکریٹری محمد محسن ، وقف بورڈ کے سابق چیرمین ریاض خان، محمد عبید اﷲ شریف، اقلیتی ڈائرکٹوریٹ کے ڈائرکٹر اکرم پاشاہ، وقف بورڈ کے چیف ایگزی کیٹیو آفیسر ذوالفقار اﷲ،اور دیگر اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔


روشن بیگ کی صدارت میں مسلم لیجسلیٹرس فورم کی تشکیل: تنویر سیٹھ
ریاست میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو درپیش مختلف سلگتے مسائل کی ارباب اقتدار سے نمائندگی اور ملت کے متعدد مطالبات منوانے کیلئے ریاست کے بزرگ سیاسی قائد عزیز سیٹھ مرحوم نے مسلم لیجسلیٹرس فورم کی بنیاد ڈالی تھی۔اس میں پارٹی امتیازات سے بالاتر ہوکر تمام مسلم نمائندوں جو اسمبلی اور کونسل میں اراکین ہیں ان پر مشتمل کمیٹی باضابطہ حکومت سے مسلسل نمائندگی کیا کرتی ، عہدہ رفتہ کے ساتھ مسلم لیجسلیٹرس فورم کی سرگرمیاں بھی سردہوگئیں۔ اس سلسلے کو دوبارہ شروع کرتے ہوئے مسلم لیجسلیٹرس فورم کی باضابطہ تشکیل کیلئے پہل ہوئی ہے اور ریاست کے سینئر سیاسی رہنما وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ کی صدارت میں مسلم لیجسلیٹرس فورم عنقریب کام کرنے لگے گا۔ یہ بات آج وزیر بنیادی وثانوی تعلیمات واقلیتی بہبود تنویر سیٹھ نے بتائی۔اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مسلم لیجسلیٹرس فورم کیلئے اتفاق رائے سے جناب روشن بیگ کو صدر اور رکن کونسل عبدالجبار کو سکریٹری منتخب کرنا طے ہوا ہے۔ ماہانہ ریاست کے تینوں وزراءکے گھروں پر مسلم نمائندوں کی میٹنگوں کا اہتمام کیا جائے گا اور مسلمانوں کو درپیش مختلف مسائل کا جائزہ لینے کے ساتھ ان کی یکسوئی کے سلسلے میں حکومت سے کھل کر نمائندگی کی جائے گی۔ انہوںنے یقین ظاہر کیا کہ اس فورم کے ذریعہ ان کے والد مرحوم عزیز سیٹھ نے مسلمانوں کے مسائل کی نمائندگی کا جو سلسلہ شروع کیاتھا اسے آگے بڑھایا جائے گا۔ اور بجٹ اور دیگر مراحل میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے مطالبات کو موثر انداز میں منوایا جائے گا۔
 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔