تعمیری کاموں میں تاخیرپر سدارامیا چراغ پا چرچ اسٹریٹ یکم نومبرتک عوام کے لئے کھول دی جائے،انابھاگیہ اسکیم کامیابی کے ساتھ جاری
بنگلورو،5؍اگست(ایس او نیوز) شہر کے چرچ اسٹریٹ پر دھیمی رفتار سے جاری تعمیری کاموں پر بروہت بنگلور مہانگر پالیکے( بی بی ایم پی) افسران کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سدارامیا نے ستمبر کے آخری ہفتہ تک تعمیری کام مکمل کرتے ہوئے یکم نومبر سے عوام کے استعمال کے لئے کھول دینے کی سخت ہدایت دی ہے۔ آج صبح اندرا کینٹین سمیت دیگر جاری تعمیری کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ جب چرچ اسٹریٹ پہنچے تو افسران سے ملے جواب پر انہوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور اس سڑک کے تعمیری کام سست رفتار سے کئے جانے کا پتہ لگاکر بی بی ایم پی انجینئرز پر ناراضگی جتائی۔ جب افسران اس کی وضاحت کرنے لگے تو اس کو سنے بغیر سدارامیا نے کہاکہ یکم نومبر سے یہ سڑک عوام کے استعمال کے لئے کھل جانی چاہئے۔ اس لئے انہوں نے اس سڑک کے تعمیری کام ستمبر کے آخری ہفتہ تک مکمل کرلینے کی ہدایت دی۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ نے ایم جی روڈ کے کاویری ایمپورائم پہنچ کروہاں کاویری راج گند اگر بتی کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ نے میستری پالیہ میں موجود جھیل کا بھی معائنہ کیا اور اس سے قریب 7؍کروڑ روپیوں کی لاگت سے زیر تعمیر پارک کے تعمیری کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ راجیندرا نگر جھونپڑ پٹی علاقہ کا دورہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے زیرتعمیر632مکانات کے لئے سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ حکومت فی مکان کے لئے4.50لاکھ روپئے جاری کررہی ہے۔ جبکہ فائدہ اٹھانے والوں کو صرف50ہزار روپئے جمع کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو جھونپڑ پٹی سے پاک ریاست بنانے کی ہر ممکنہ کوشش جاری ہے۔ اس کے علاوہ انا بھاگیہ اسکیم کے تحت ہر غریب کنبہ کو7؍کلو چاول جاری کئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ طلباء کے لئے دودھ اور انڈوں کی سربراہی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو بھوکا نہ رکھنا حکومت کا اہم مقصد ہے۔ انہوں نے مکان کے لئے مستفیدین کو جو50ہزار روپئے اداکر نے ہیں اس رقم کو بھی بی بی ایم پی اداکرنے کی گزارش کرتے ہوئے اس سلسلے میں بی بی ایم پی کمشنر ایم منجوناتھ پرساد کو فوری اقدام کرنے کی ہدایت دی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ بی بی ایم پی میں700سے 800کروڑ روپئے درج فہرست ذات وقبائل کے افراد کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے مختص رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے اس رقم کو غریب افراد کی فلاح وبہبود پر خرچ کرنے کا بھی یقین دلایا۔ اس سے قبل وزیر برائے ٹرانسپورٹ رام لنگاریڈی نے کہا کہ اس جھونپڑ پٹی علاقے میں جملہ625مکانات تعمیر کئے جائیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سدارامیا کی قیادت والی کانگریس حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں جو165وعدے کئے تھے اس میں152 کو پورا کردکھایاہے۔ اس علاقہ میں مقیم مکینوں کو پانی کی موثر سربراہی کا بھی یقین دلایا اور سرکاری زمینات پر مکان تعمیر کررکھے افراد کو حق پترا جاری کرنے کا بھی اعلان کیا۔قبل ازیں وزیراعلیٰ نے شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کے معائنہ کے دوران بے توجہی اور لاپروائی برتنے والے انجنینئر کو موقع پر ہی ملازمت سے معطل کردینے کے احکامات جاری کئے۔ ایچ ایس آر لے آؤٹ میں ایک زیر تعمیر پارک کا معائنہ کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کرکے غیرقانونی طریقے سے عمارت تعمیر کئے جانے پربی بی ایم پی کے اسسٹنٹ ایکزی کیٹیو انجینئر(اے ای ای) وینکٹیش کے خلاف ملی شکایتوں پر وزیراعلیٰ نے ونکٹیش کو آڑے ہاتھوں لے کر فوری ملازمت سے معطل کردیا۔ پارک کے معائنہ کے بعد لوٹتے وقت رکن کونسل اگرپا نے ایچ ایس آر لے آؤٹ میں غیرقانونی تعمیری کاموں پر روک لگانے میں افسران ناکام رہنے کی شکایت کی۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ اس علاقے کے اے ای ای کو بھی ملازمت سے معطل کردیا۔ وزیراعلیٰ نے بریگیڈ روڈ سمیت دیگر سڑکوں کے تعمیری کاموں کا بھی معائنہ کیا۔ ان کے ہمراہ ریاستی وزیر برائے بنگلور ترقیات کے جے جارج کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی( کے پی سی سی) کے کارگزار صدر،دنیش گنڈوراؤ،رکن اسمبلی این اے حارث، رکن کونسل رضوان ارشد،مےئر جی پدماوتی،بی بی ایم پی کمشنر منجوناتھ پرساد کے علاوہ دیگر قائدین اور افسران موجود تھے۔شہر بھر میں موجود842کلو میٹر طویل برساتی نالے، ہسور روڈ پر142کلو میٹرتک آر سی سی ڈرائین کے تعمیری کاموں کا بھی وزیراعلیٰ نے معائنہ کیا۔ برساتی نالوں میں بارش کے پانی کے بہاؤ اور اس کے ترقیاتی کاموں کے لئے2016-17اور 2017-18 کے دوران نگروستھان پراجکٹ کے تحت 800 کروڑ روپئے منظورکئے گئے تھے۔ ان میں 408 تعمیری کام شروع کئے گئے ہیں۔