اکتوبر میں "ریزرویشن مخالت گورنر ہٹاؤ" احتجاجی مظاہرہ
منگلورو،19/ستمبر(ایس او نیوز)درج فرہست قبائل (ایس سی ؍ایس ٹی ) کو ریزرویشن دیئے جانے کے آرڈیننس پر ریاستی گورنر نے دستخط نہ کرتے ہوئے پسماندہ طبقات کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ریاستی گورنر واجو بھائی والا کے ایس سی ؍ایس ٹی مخالف رویہ کی مذمت پرجاپری ورتنے ویدیکے (پی پی دی) کی جانب سے ماہ اکتوبر میں ریزرویشن مخالف گورنر کو ہٹاؤ احتجاج ریاست بھر میں کیا جائے گا۔ اس بات کی اطلاع پی پی دی کے ریاستی صدر بی گوپال نے دی ہے۔ منگلورو میں سرکاری ملازمین سبھا بھون میں ایس سی ؍ایس ٹی ملازمین، نوکری اور اصنافی ریزرویشن کے سلسلہ میں منعقدہ مباحثہ سے قبل اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رتنا پربھا کمیٹی کی رپورٹ میں درج ریاستی سطح پر خالی پڑے ہوئے ایس سی ؍ایس ٹی بیک لاگ عہدوں کی تفصیلات سپریم کورٹ کی تفتیش کمیٹی کو رونہ کردی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ کابینہ میں مسودہ پیش کرے تا کہ ریزرویشن کی مخالفت سے نجات مل سکے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ ریزرویشن کا مطلب صرف تحفظ ہے، اس سے غریب کا خاتمہ نہیں ہوتا ۔ پسماندگی کے وجوہات بھی بتائے نہیں گئے۔ ریاستی حکومت ایس سی؍ایس ٹی کیڈر ڈیٹا بھی جاری نہیں کی ہے۔ اس سلسلہ میں 23؍ مارچ کو احتجاجی مظاہرہ کے ذریعہ ریزرویشن کے حوالہ سےآرڈینٹس جاری کرنے حکومت سے درخواست کی گئی ہیں۔ حکومت نے توجہ دیتے ہوئے آرڈیننس کو گورنر تک پہنچایا ۔لیکن گورنر نے اب تک اس پر دستخط نہیں کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست بھر میں ایس سی ؍ایس ٹی ریزرویشن کیلئے مباحثہ منعقد کئے جائیں گے۔ ریزرویشن سے مقصود صرف نمائندگی ہے۔ تمام سرکاری سرگرمیوں میں ایس سی ؍ ایس ٹی کی نمائندگی سے اس بارے میں ریاست کے تمام اضلاع میں بیداری لانے کے لئے بیداری مہم شروع کی جائے گی۔ انہوں نے تاریخی حوالہ سے کہا کہ 1978سے پہلے ایس سی ؍ ایس ٹی طبقات کے لئے سرکاری کاموں میں ریزرویشن کا آغاز ہوا۔ اس سے پہلے ریزرویشن کی مقدار انتہائی کم تھی۔ لیکن اب سپریم کورٹ دو رکنی بنچ نے مقدس بمقابلہ کرناٹک سرکار کے معاملہ میں اضافی ریزرویشن کو آگے نہ لے جانے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس کے علاوہ ایس سی ؍ ایس ٹی افراد کی نوکریاں بھی ختم کی جارہی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا ہےکہ ریزرویشن کے ذات پات کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ ریزرویشن حاصل کرنے والے صحیح ڈھانت سے کام بھی نہیں کرے۔ لیکن یہ بات درست اور صحیح نہیں ہے۔