کرناٹک کے صوبائی پرچم کی منظوری کیلئے حکومت کی پہل
بنگلورو:18/ جولائی(ایس او نیوز) ایک طرف مرکز کی ین ڈی اے حکومت ایک ملک ایک نظام کا رونا رورہی ہے تو دوسری طرف اس کے ذریعہ ریاستوں پر ہندی مسلط کرنے کی درپردہ کوشش کی جارہی ہے، ان کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے ریاستی حکومت نے کرناٹک کے صوبائی پرچم کو قانونی درجہ دینے کی پہل کی ہے۔ ریاست کی علیحدہ علامت اور علیحدہ پرچم کے مقصد سے وزیر اعلیٰ سدرامیا کی قیادت میں ایک 9/ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ صوبائی پرچم کے ڈیزائن کو قطعیت دے اور اسے عنقریب قانونی درجہ بھی دیا جائے۔ فی الوقت ملک میں جموں وکشمیر کے علاوہ کسی ریاست کا صوبائی پرچم نہیں ہے، کرناٹک دوسری ریاست ہوگی جس کا اپنا پرچم ہوگا۔ یہ کہا جارہاہے کہ جموں وکشمیر کو آئین کی دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی درجہ کی بنیاد پر اسے علیحدہ پرچم رکھنے کا موقع دیا گیا ہے۔ ایسے مرحلے میں جبکہ اگلے سال ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہونے جارہے ہیں، کنڑیگا طبقے کو اپنی جانب راغب کرنے کیلئے ریاستی حکومت نے کنڑا کے علیحدہ پرچم کی تیاری کیلئے پہل کی ہے۔ فی الوقت زرد اور سرخ رنگ کا جو پرچم کرناٹک کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، 2012میں بی جے پی کے دور اقتدار میں صوبائی پرچم کے متعلق ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ اپنی طرف سے اس سلسلے میں موقف واضح کرے، تاہم اس مرحلے میں بی جے پی حکومت نے ایک بیان دیتے ہوئے واضح کیاتھاکہ زرد اور سرخ رنگ کے جو پرچم ہیں وہ کرناٹک کے سرکاری پرچم نہیں ہیں اور ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ اسی مرحلے میں بی جے پی نے ملک کی یکجہتی کی دہائی دے کر ریاست کیلئے علیحدہ پرچم اپنانے کی مخالفت بھی کردی تھی۔ ریاستی اسمبلی میں بھی اس وقت یہ معاملہ گونجا تھا۔ اس وقت کے وزیر برائے کنڑا اینڈ کلچر گووند کارجول نے کہا تھاکہ قانون کے تحت یہ گنجائش نہیں ہے کہ ریاستیں علیحدہ پرچم اپنائیں۔ ملک کو وفاقی نظام کی بہترین مثال قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاتھا کہ کثرت میں وحدت کے ذریعہ ہی ملک ترقی کرپایا ہے۔اگر ریاستوں نے علیحدہ پرچم اپنانا شروع کردیاتو اس سے علاقائیت کا جذبہ پروان چڑھے گا اور اس سے ملک کی سا لمیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ تاہم موجودہ مرکزی حکومت کی طرف سے وفاقی نظام کی آڑ میں جنوبی ریاستوں پر ہندی مسلط کرنے کی بارہا کوششیں کی جاتی رہی ہیں، جس کی کنڑا تنظیموں نے شدید مخالفت کی ہے۔ مرکزی وزیر برائے منصوبہ بندی سدانند گوڈا نے ریاست کے علیحدہ پرچم کو اپنانے حکومت کے فیصلے کی مخالفت کی اور کہاکہ ہندوستان ایک ملک ہے یہاں دو پرچموں کی گنجائش نہیں ہے۔ 6/ جون کو محکمہئ کنڑا اینڈ کلچر نے چیف سکریٹری کی قیادت میں ایک نوٹی فکیشن جاری کیا اور کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ سنایا۔ محکمہ کی جوائنٹ سکریٹری انناپورنا کے دستخط شدہ نوٹی فکیشن میں کہاگیا ہے کہ کمیٹی پرچم کے ڈیزائن کو قطعیت دیتے ہوئے جلد ہی اس کی تیاری کرے، تاکہ صوبائی پرچم کو قانونی درجہ دیا جاسکے۔