کالا دھن نکال کر رہیں گے ،میں اس وعدے سے کبھی مکرنے والا نہیں ہوں:گوہاٹی میں بولے پی ایم نریندر مودی
گوہاٹی،26مئی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کے تین سال پورے ہونے کے موقع پر جمعہ کو گوہاٹی میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین سال پہلے اسی وقت 26مئی کو دہلی میں صدارتی محل کے احاطے میں صدر نے مجھے وزیر اعظم کے عہدہ کا حلف دلوایاتھا،آج اس بات کو تین سال ہو گئے۔آسام کا اصرار تھا کہ آج میں یہاں آ سکوں تو اچھا ہو گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے تو روایت ایسی رہی تھی کہ بڑے مواقع پر دہلی کی اہمیت زیادہ رہتی تھی، لیکن ہماری حکومت کے لئے ہندوستان کا ہر کونا دہلی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج صبح ملک کے سب سے طویل پل کووقف کرنے کا مجھے موقع ملا،ایک ہی دن میں قریب ساڑھے 3ہزار کروڑ روپیہ ایک ریاست کے اندر آنا حکومت کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے،ہم نے آج یہ پل بھی بھوپین ہجارکا کے نام وقف کر دیا،بھوپین ہاجارکا زندگی بھر برہمپتر کے گیت گاتے رہے،گزشتہ کئی سالوں سے پسماندہ طبقے کے لوگ او بی سی کمیشن چاہتے تھے،ہم نے قانون پاس کرکے او بی سی لوگوں کے لئے آئینی بندوبست کیا،آج میں ملک کے شہریوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ آپ نے ہم پر ایک یقین رکھ کر مکمل اکثریت والی حکومت بنائی،ایک پردھان سیوک کے طور پر مجھے کام کرنے کا موقع دیا،میں نے تین سال میں دیکھا کہ آپ کو صرف ووٹ دے کر ہمیں اقتدار میں پہنچا کر کھو نہیں گئے،تین سال میں بڑے اطمینان اورفخر کے ساتھ ملک کے لوگ ہر قدم پر ہمارے ساتھ چلے،سخت سے سخت فیصلے ہم نے اور سوا سو کروڑ ہم وطنوں نے اعتماد کو اور مضبوط بنایا،میں نے لال قلعہ سے حفظان صحت۔ٹوائلٹ کی بات کی۔کہا گیا کہ یہ کیسا پردھان سیوک آ گیا جو لال قلعہ سے ٹوائلٹ کی بات کر رہا ہے،میں جس زمین سے آیا ہوں، جس زندگی کوجی کر نکلا ہوں ... اس سے ان چیزوں کی زندگی میں کیا اہمیت ہوتی ہے، اسے محسوس کر سکتا ہوں،میں نے کہا تھا کہ چھوٹے چھوٹے لوگوں کے لئے بڑے بڑے کام کرکے رہوں گا اور یہ میرا ارادہ ہے،میں ہم وطنوں کا شکر گزار ہوں کہ صفائی مہم کو لوگوں نے اپنا پروگرام بنا لیا،میڈیا نے بھی تعاون کیا،آزادی کے بعد عوامی حمایت سے حکومت کیسے چل سکتی ہے، اس کی مثالیں آپ نے دیکھی ہیں۔
ہمارے ملک میں گیس سلنڈر 9یا 12دینے کو لے کر سیاستدان الجھے ہوئے تھے،وہ بھی ایک وقت تھا اور یہ بھی ایک وقت ہے،آپ نے ایک ایسی حکومت بنائی، جس نے لوگوں سے گیس سبسڈی چھوڑنے کو کہا،میں ان ایک کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو سلام کرتا ہوں، جنہوں نے گیس کی سبسڈی چھوڑی اور غریب کے گھر میں چولہا جلایا،نوٹ بندی بڑا سخت فیصلہ تھا،لوگ کہتے ہیں کہ اتنے بڑے سخت فیصلے کا تصور بھی نہیں کر سکتے،رہنماؤں نے ملک میں غصہ پیدا کرنے کے لئے کیا کچھ نہیں کیا،اگر حکومت کا ارادہ نیک نہ ہوتا تو اتنے سخت فیصلے پر جس طرح آگ لگانے کی کوشش کی گئی تھی، کتنی بھی طاقتور حکومت کیوں نہ ہو، بھسم ہو جاتی،عوام شانہ بہ شانہ ہمارے ساتھ کھڑی رہی،لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ مودی جی، آپ تھکتے نہیں ہو کیا،اتنا دوڑتے ہو، کام کرتے ہو، تو میں نے کہا کہ سوا سو کروڑ عوام مجھ سے ایک قدم آگے چلتے ہیں،ان کی طاقت مجھے کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔آج وقت بدل چکا ہے،اب کچھ ہونے والا نہیں، ایسے ہی چلے گا،لوگوں کے دلوں میں ملک کے آگے بڑھنے کا اعتماد پیدا ہوا ہے۔
جب سرکاری دفتر میں لوگ وقت پر آنے لگے تو میڈیا میں سرخیاں بن گئی،پہلے حکومتیں ایسے چلتی تھی کہ پارلیمنٹ میں منظور ہوا قانون بھی دفتر میں فائل کے اندر بند ہو جاتا تھا،اب ملک کے ہر شہری میں بدعنوانی کو لے کر غصہ ہے،آج سوا سو کروڑ عوام اس بات کا تجربہ کرتے ہیں کہ ملک میں پہلی بار ایمانداری کا موقع آیا ہے۔کچھ دن پہلے مجھے کچھ بچے ملے اور میں نے ان سے نوجوانوں کی سوچ کو لے کر ان کی رائے جانی۔انہوں نے کہا کہ اب وقت بدلا ہے اور ہماری نسل ایمانداری سے کچھ کرنا چاہتی ہے۔لوگوں کو ایمانداری کے مواقع ملے، اس کے لئے مجھے تکلیف جھیلنا پڑتا ہے۔میں ملک کی عوام سے وعدہ کرکے آیا ہوں اور اس وعدے کو میں مکمل طور نبھاؤں گا۔