ضرورت والے مقامات پر سرکاری اسکول قائم کئے جائیں گے۔ تنویر سیٹھ
بنگلورو،21؍؍فروری(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے پرائمری وسکینڈری تعلیم تنویر سیٹھ نے آج ریاستی اسمبلی کو بتایا کہ ریاست میں جن مقامات پر بھی سرکاری اسکولوں اور کالجوں کی ضرورت ہے وہاں قائم کئے جائیں گے ۔ جن مقامات پر اسکولوں اور کالجوں کی اشد ضرورت رہیہے وہاں ہنگامی طورپر اسکولس اور کالجس قائم کئے جائیں گے۔ ایوان میں صفر ساعت کے دوران کانگریس کے ایس ٹی سوم شیکھر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ ریاست کے27 ہوبلیوں میں پی یو سی کالجس نہیں ہیں۔ ان ہوبلیوں میں فوری پی یو کالجوں کو شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یشونت پور اسمبلی حلقہ کے کنگیری اور تاورکیرے میں سرکاری کالجس نہیں ہیں لیکن اس حلقہ کے دوڈیری میں سرکاری کالج ہے ، یہاں صرف37طلبا زیر تعلیم ہیں۔ آئندہ کنگیری میں داخلہ لینے والے طلباء کی تعداد کا جائزہ لیکر کنگیری اور تاوریکیرے میں نئے پی یو کالجس شروع کرنے کا انہوں نے ایوان کو تیقن دیاہے۔
نئے اسکولوں کو امداد: ہیبال کے بی جے پی ایم ایل اے وائی وی نارائن سوامی کے ایک سوال پر جواب دیتے ہوئے تنویر سیٹھ نے بتایا کہ جن نئے اسکولوں کو سرکاری امداد جاری کرنے فہرست تیار کی گئی ہے۔اس پر عمل کرنے کے لئے تنخواہوں کے لئے5600کروڑ روپئے درکار ہیں اس کا دوبارہ جائزہ لینے کے لئے حکومت ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے اسکولوں کو امدادی فہرست میں شامل کرنے ان اسکولوں کے اسٹاف کو تنخواہ دینے ایک بڑی رقم درکار ہے۔ پچھلی بی جے پی حکومت کے دور میں یہ تجویز آئی تھی لیکن بی جے پی حکومت نے اس کو التوامیں رکھ دیاتھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے متعلقہ کمیٹی کی رپورٹ حاصل کرکے ریاستی قانون ساز کونسل میں پیش کی ہے۔ اس ضمن میں کمیٹی نے جو سفارش کی ہے اس کے تحت5600کروڑ روپئے تنخواہوں کے لئے مختص کرنا آسان کام نہیں ہے۔ اس کااز سرنو جائزہ لینے کے لئے میں اور وزیر برائے اعلیٰ تعلیم بسواراج رائے ریڈی نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔