سرکاری محکمہ جات سے بی ایم ٹی سی کو کروڑوں روپئے واجب الاداء

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th November 2017, 9:30 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،17/نومبر(ایس او نیوز) بنگلور میٹرو پالیٹین ٹرانسپورٹ کارپوریشن( بی ایم ٹی سی) سے مختلف مقاصد کے لئے سرکاری محکمہ جات کی جانب سے کرایہ پر حاصل کردہ بسوں کا کرایہ اب تک واجب الاداء پر ہونے کی اطلاع ہے، سرکاری محکمہ جات کرایہ پر لئے گئے بسوں کے کروڑوں روپئے کا کرایہ ادا کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں، پہلے ہی سے نقصان میں چل رہا بی ایم ٹی سی مزید نقصان کے دہانے پر پہنچ گیا ہے،بی ایم ٹی سی کی جانب سے انتخابی مہم سمیت دیگر کارروائیوں کے لئے کرایہ پر بس فراہم کی جاتی ہیں، علاوہ ازیں پولیس محکمہ بھی بہت سارے مقاصد کے لئے بی ایم ٹی سی بسوں کو کرایہ پر حاصل کرتا ہے، کرایہ پر حاصل کرنے والے سرکاری محکمہ جات بروقت واجب الاداء رقم، ادا نہیں کررہے ہیں، جس سے بی ایم ٹی سی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، انتخابی کارروائیوں کے لئے بی ایم ٹی سی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، انتخابی کارروائیوں کے لئے بی ایم ٹی سی سے ہزاروں بسیں کرایہ پر لی جاتی ہیں، ووٹنگ مشینوں اہلکارروں کو ووٹنگ بوتھ تک پہنچانے اور ووٹ شماری کی جگہ تکمشینوں کو لانے کے لئے سرکاری بسوں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں، اس کے علاوہ احتجاجی مظاہروں اور پولیس بندوبست کے لئے بھی بسیں کرایہ پر لی جاتی ہیں، انتخابات ودیگر کاموں کے وقت بسوں کے مطالبہ پر انکار نہیں کیا جاسکتا، یہی بات بی ایم ٹی سی کو درد سر بنی ہوئی ہے، اطلاع کے مطابق مختلف محکمہ جات سے بسوں کو کرایہ پر دیئے جانے کے ضمن میں بی ایم ٹی سی کو1.50 کروڑ روپئے واجب الاداء ہے، بی ایم ٹی سی کو اب تک یہ رقم ادا نہیں کی گئی ہے، پولیس ودیگر سرکاری محکمہ جات سے 1.41 کروڑ روپئے بی ایم ٹی سی کو ادا کیا جانا ہے۔2017 میں چلے بی بی ایم پی انتخابات اور2015 میں چلے گرام پنچایت انتخابات کے موقع پر ایک معاہدہ کے تحت بی ایم ٹی سی بسوں کو کرایہ پر دیا گیا تھا، اس ضمن میں ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے 8.95 لاکھ روپئے بی ایم ٹی سی کو دیا جانا ہے، جواب تک نہیں دیا گیا، بی ایم ٹی سی متعلقہ سرکاری محکمہ جات کو واجب الادا رقم کی ادائیگی کے لئے برابر مکتوب روانہ کررہا ہے، لیکن محکمہ جات بی ایم ٹی سی کی درخواست پر توجہ نہیں دے رہے ہیں،2015 میں گرام پنچایت انتخابات کے لئے بی بی ایم ٹی سی تحصیلدار نے148 بسیں کرایہ پر حاصل کی تھیں، اس کے لئے2901984 روپئے ادا کیاجانا تھا، لیکن صرف21-41 لاکھ روپئے وصول کیا گیا ہے، ابھی7.60 لاکھ روپئے واجب الاداء ہے، اس طرح 2013 کے بی بی ایم پی انتخابات کے لئے1040 بسیں کرایہ پر حاصل کی گئی تھیں، بسوں کا کرایہ1.75 کروڑ روپئے طے کیا گیا تھا، اس ضمن میں اب تک 1.34 لاکھ روپئے ادا کیا گیا ہے، بی ایم ٹی سی کے افسران نے انتخابات کے لئے حاصل کردہ بسوں کا کرایہ ادا کرنے کے لئے الیکشن کمیشن سے درخواست کیہے، لیکن الیکشن کمیشن ڈپٹی کمشنرز اور تحصیلداروں سے رجوع کرنے کہہ رہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔