کجریوال کے بعد ان کے وزیر نے بھی قبول کیا، تنظیم کی کمزوری سے ہاری”آپ“
نئی دہلی،29اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی ا یم سی ڈی انتخابات میں ملی شکست کے بعد عام آدمی پارٹی میں غوروفکر کا دور شروع ہو گیا ہے۔ پارٹی کے لیڈر گوپال رائے نے مانا ہے کہ تنظیم کی کمزوری کی وجہ سے ہی پارٹی کو ہار کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔خصوصی بات چیت میں گوپال رائے نے کہا کہ پارٹی دہلی حکومت کے 2 سال کے کام کاج کو عوام تک نہیں پہنچا سکی لیکن اب عوام کے ساتھ نئے سرے سے بات چیت قائم کرنے کی سمت میں کام کیا جائے گا۔ رائے کے مطابق پارٹی کے لیڈر سبھی رضاکار اورلیڈران کی بات سننے کا کام کر رہے ہیں، سب کی رائے جاننے کے بعد پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے لئے دہلی ترقی کی لیبارٹری ہے اور یہاں مسلسل کام ہو رہا ہے۔گوپال رائے نے الزام لگایا کہ ای وی ایم پر اٹھ رہے سوالوں پر مودی حکومت نے جان بوجھ کر آنکھ بند رکھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑے گی تو پارٹی اس مسئلے پر تحریک بھی کر سکتی ہے۔ گوپال رائے نے بی جے پی کے ریاستی صدر منوج تیواری کے اروند کجریوال پر الزامات کا بھی جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ تیواری خود ڈراما کرتے ہیں۔
پارٹی کے ایک اور لیڈر کمار وشواس نے حال ہی میں پارٹی کی حکمت عملی پر سوال اٹھائے تھے۔ گوپال رائے کا کہنا تھا کہ کمار وشواس اوررضاکارایک ہی بات کہہ رہے ہیں اور پارٹی کی قیادت تنظیم کو مضبوط بنانے کے لئے مثبت قدم اٹھائیں گے۔انہوں نے دعوی کیا کہ پنجاب کا الیکشن لڑنا آسان نہیں تھا۔ کمار وشواس نے الزام لگایا تھا کہ پارٹی کے فیصلے بند کمرے کے اندر اندر ہوں۔ رائے نے کہا کہ ہر پارٹی بند کمرے یا سڑک پر بھی فیصلے لیتی ہے۔رائے کے مطابق ان کی پارٹی انا ہزارے کی ہر بات کو سنجیدگی سے لیتی ہے۔ ان کا الزام تھا کہ انا ہزارے کو عام آدمی پارٹی کا دشمن بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ رائے نے دعوی کیا منیش سسودیا انا کا احترام کرتے ہیں اور ضرورت پڑی تو پارٹی کے لیڈر ان سے مل کر ان کی رہنمائی کریں گے۔