گوکرن مندر 5نومبر تک رامچندرا پور مٹھ کے حوالے کردیا جائے۔ ریاستی حکومت کو سپریم کورٹ کا حکم
کاروار 2؍نومبر (ایس او نیوز) ضلع شمالی کینرا کے گوکرن میں واقع مہابلیشور مندر کو رامچندراپور مٹھ کی تحویل سے واپس لینے اور اسے مجرائی ڈپارٹمنٹ کے حوالے کرنے کا جو فیصلہ ریاستی حکومت نے کیا تھا اسے ایک بڑا جھٹکا لگا ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے اس سے پہلے جو سابقہ حالت برقرار رکھنے (status quo)کا جو حکم دیا تھا اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5نومبر تک اس مندرکے انتظام کی ذمے داری حسب سابق رامچندرا پورمٹھ کے حوالے کردی جائے۔
یاد رہے کہ پچھلے دنوں ریاستی حکومت کی طرف سے مندر اپنے قبضے میں لیے جانے کے بعدرامچندراپور مٹھ کی طرف سے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف اپیل کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے قطعی فیصلہ ہونے تک سابقہ حالت برقرار رکھنے کا حکم دیاتھا۔اس حکم کو مبہم قرا ر دیتے ہوئے ریاستی حکومت نے مندر کو مٹھ کے حوالے نہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اس حکم کے بارے میں مزید وضاحت کرنے والی درخواست داخل کی تھی، اورمندر کا انتظام سرکاری افسر کے پاس ہی رکھا تھا۔ دوسری طرف مندر حوالے نہ کیے جانے پر رامچندرپور مٹھ کی طرف سے سپریم کورٹ میں ریاستی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی عرضی بھی داخل کی گئی تھی۔
جسٹس کورین جوزیف کی صدارت میں جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ کی تین رکنی بینچ نے ریاستی حکومت کی عرضی پر سماعت کے دوران اپنے سابقہ حکم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 5نومبر کے اندر مہابلیشور مندر کو رامچندرا پور مٹھ کے حوالے کردیا جائے۔البتہ رامچندراپور مٹھ کی جانب سے داخل کی گئی ریاستی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی عرضی پر کوئی سماعت نہیں کی گئی۔