گوا کے افسران نے10لاکھ روپے مالیت کی مچھلیاں برباد کردیں۔کاروار کے مچھلی فروش کا الزام
کاروار 13؍دسمبر(ایس اونیوز) ضلع شمالی کینرا کے ماہی گیروں کے لیڈر نے الزام لگایا ہے کہ گواحکومت انتقامی کارروائی کی راہ اپناتے ہوئے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعدبھی کرناٹکا سے گوا میں لے جائی مچھلیوں کوتباہ کررہی ہے۔
کاروار کے ماہی گیروں نے مچھلیوں کے تاجر روہیداس ٹانڈیل کی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ منگل کے گوا کے افسران نے پناجی میں ان کی 10لاکھ روپے مالیت کی مچھلیوں کو تباہ کردیا۔روہیداس کا کہنا ہے کہ انہوں نے مقامی ماہی گیروں سے 10لاکھ روپے مالیت کی سورمائی مچھلی (کنگ فش) خریدی اور ایف ڈی اے کاروارسے ضروری اجازت نامہ حاصل کرنے کے بعد اسے گوا کے بازار میں بھیج دیا۔ گوا کی سرحد پر گوا کے فوڈ ڈپارٹمنٹ افسران نے مچھلی کی کھیپ اپنی تحویل میں لی اور اسے جانچ کے لئے گوا کی ایف ڈی اے لیباریٹری میں لے گئے۔وہاں پر فارمولین کے لئے کیاگیا ٹیسٹ منفی نکلا۔ اس کے باوجود گوا کے افسران نے مچھلی سے بھرے ہوئے ٹرک کو چھوڑنے سے انکار کردیااور بتایا کہ مچھلی کہاں لے جائی جارہی تھی اس کے بارے میں ٹرپ شیٹ میں تفصیلات نامکمل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مجھے بتایا کہ’’ گوا کے محکمہ صحت کی ہدایات کے مطابق یہ مچھلیاں تباہ کردی جائیں گی۔‘‘
روہیداس نے آنسو بھری آنکھوں کے ساتھ بتایا کہ’’ میں نے ان سے منت سماجت کی کہ میں نے تو گوا حکومت کے رہنما اصولوں کے مطابق تمام تقاضے پور ے کرکے یہ مچھلی وہاں بھیجی ہے، لیکن انہوں نے میری ایک نہیں سنی۔ انہوں نے جے سی بی منگائی اور مجھ سے جی سی بی بکیٹ میں مچھلیاں بھرنے کو کہا۔ میں نے درخواست کی کہ ان مچھلیوں کو واپس کاروار لے جانے کی اجازت دی جائے یا پھر انہیں غریبوں میں ہی تقسیم کردیا جائے کیونکہ اس کا کیمیکل ٹیسٹ منفی نکلا ہے۔ لیکن انہوں نے میری بات پر دھیان نہ دیتے ہوئے ان مچھلیوں کو بڑی گڈھے میں دفن کردیا۔‘‘
روہیداس کا کہنا تھا کہ گوا کے افسران نے انہیں بتایا ہے کہ تمام دستاویزات مکمل ہونے پر بھی کرناٹکا سے مچھلیوں کو گوا میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کی ہدایات گوا حکومت کی جانب سے دی گئی ہیں۔ اس پس منظر میں کاروار کے ماہی گیروں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک کرناٹکا کی مچھلیوں کو گوا میں فروخت کرنے کی اجازت گوا حکومت کی طرف سے نہیں دی جائے گی تب تک قانونی دستاویزات اور اجازت نامے کے ساتھ بھی گوا سے کرناٹکا میں آنے والی مچھلیوں کی کھیپ کو کاروار میں روک دیا جائے گا اور ا س کا سلسلہ 14دسمبر جمعہ کے دن سے شروع ہوگا۔