بلگام کےگوکاگ میں 8سالہ بچی کی عصمت دری۔ عوام کا احتجاج۔بسوں اوردکانوں پر پتھراؤکے بعد حالات کشیدہ۔ ملزم گرفتار
گوکاگ 19؍ستمبر (ایس او نیوز) تاخیر سے سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق بلگام شہر کے گوکاگ میں رہنے والی ایک آٹھ سالہ معصوم بچی کی عصمت دری کا واقعہ پیش آیا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ یہ واقعہ اتوار کے دن اس وقت پیش آیا تھا جب بچی اپنے گھر کے باہر گلی میں کھیل رہی تھی۔ اس وقت لکشمن بوسلے (25سال) نامی ملزم نے اسے چاکلیٹ کھلانے کے بہانے ایک سنسان جگہ پر لے جاکر جنسی فعل انجام دیا۔ منگل کے دن جب بچی نے اپنی شرمگاہ سے خون بہنے کی بات والدین کو بتائی اور اسے جب ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا تو عصمت دری کی بات معلوم ہوئی۔ بچی کے والدین نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔ بچی کی عصمت دری کی بات جنگل کی آگ کی طرح شہر میں پھیل گئی اور ایک طبقے کے افرادنے بچی کے والدین کے ساتھ پولیس اسٹیشن کے باہر دن بھر احتجاجی دھرنا دیا۔ اسی دوران کچھ مظاہرین تشدد پر بھی اتر آئے اور پولیس اسٹیشن کے قریب واقع سرکاری بس ڈپو میں کھڑی ہوئی بسوں ، سڑک پر دوڑ تی گاڑیوں اور کچھ دکانوں پر پتھراؤ کیا۔جس کی وجہ سے ماحول سخت کشیدہ ہوگیا اوردکانداروں نے خود ہی اپنا کاروبار بند کردیا۔
پولیس نے شکایت درج ہونے کے بعدکارروائی کرتے ہوئے کچھ گھنٹوں کے اندر ہی روپوش ملزم لکشمن بوسلے کو پوکسو ایکٹ کے تحت گرفتار کرلیا ۔ احتجاجی مظاہرین کو پولیس نے جب یقین دلایا کہ مجرم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی گئی ہے اور اس میں کوئی ڈھیل نہیں برتی جائے گی تو دھرنا واپس لے لیا گیا۔ ملزم کے خلاف کیس درج کرلینے کے بعداسے عدالتی حراست میں بھیج دیاگیا ہے۔
گوکاگ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ڈی ٹی پربھو نے بتایا کہ حالات کی کشیدگی گو دیکھتے ہوئے بیلگاوی سے اضافی پولیس کمک طلب کرلی گئی ہے اور پولیس کا حفاظتی بندوبست بڑھا دیا گیا ہے۔
دوسری طرف کے ایس آر ٹی گوکاگ ڈپو کے منیجر ایس ایس تلوار نے بتایا ہے کہ احتجاجی مظاہرے کے دوران ڈپو میں کھڑی بسوں پر پتھراؤ کی وجہ سے 11 سرکاری بسوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس ضمن میں پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی ہے۔