ای بسیں: بی ایم ٹی سی کو80؍کروڑ سے ہاتھ دھوناپڑسکتا ہے 28؍فروری تک کاوقت ۔سبسیڈی کی رقم مرکز کو لوٹانی پڑے گی۔ لیزپر لینے یا خریدنے پر فیصلہ کرنے میں تاخیر

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th February 2019, 11:26 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،16؍فروری(ایس او نیوز) بنگلورو میٹرو پالیٹن ٹرانسپورٹ کارپوریشن( بی ایم ٹی سی) نے28؍فروری تک مرکز سے الیکٹرک بسیں حاصل نہیں کیں تو اسے 80 کروڑ روپئے کی سبسیڈی سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔80ای بسوں کو شامل کرنے کا معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیاہے۔ اس تاخیر کی وجہ وزیر برائے ٹرانسپورٹ ڈی سی تمنا کا یہ نظریہ ہے کہ لیز پر حاصل کرنے کی بجائے ان بسوں کو خریدلیا جائے جیسا کہ سابق کانگریس حکومت میں ٹنڈرکو قطعیت دی گئی تھی۔ فاسٹر اڈاپشن اینڈ مینو فیکچرنگ آف الیکٹرک وھیکلس اسکیم (فیم) کے تحت بی ایم ٹی سی کو فی بس ایک کروڑ روپئے کی سبسیڈی یا اس کی قیمت کے60فیصد کا وعدہ کیاگیاتھا۔

مرکزی وزارت برائے بھاری صنعت وعوامی ادارہ جات کے انڈر سکریٹری اجئے کمار گور نے ریاستی حکومت کے نام کل ایک مکتوب روانہ کیاہے۔ بولی لگانے والے کو28؍فروری2019تک سپلائی آرڈر جاری کرے ۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو سبسیڈی لے لی جائے گی اور بی ایم ٹی سی کو رقم لوٹانی پڑے گی۔ یہ ترغیبی رقم پیشگی دی جاچکی ہے۔ اہل ترغیبات کا20؍فیصد(14.95؍کروڑ روپئے) اور چارجنگ کے بنیادی ڈھانچہ کے لئے گرانٹ کا50؍فیصد(3.74؍کروڑ روپئے) جاری کرنے کے باوجود معلوم ہوا ہے کہ ان بسوں کے حصول اور ان سے کام لینے کا عمل شروع نہیں کیاگیا ہے۔ اسی طرح بی ایم ٹی سی نے اب تک چارجنگ کے بنیادی ڈھانچہ کے سلسلہ میں بھی کچھ نہیں کیاہے۔ بی ایم ٹی سی افسران کے مطابق ای بس کو لیز پر حاصل کرنے سے60-86روپئے فی کلو میٹر کا خرچ آتا ہے جبکہ انہیں خریدنے پر84.71 روپئے فی کلو میٹر خرچ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ کارپوریشن کا ای بسوں سے آشنا نہ ہونا بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ تمنا کی جانب سے اس سلسلہ میں رشوت خوری کا الزام لگائے جانے کے بعد وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کومداخلت کرنی پڑی تھی۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر چیف سکریٹری کی قیادت والی کمیٹی گزشتہ اکتوبر میں پایا کہ لیز کا ٹینڈر ہی بی ایم ٹی سی کے حق میں بہتر ہوگا۔ لیکن تمنا کی قیادت والے کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائرکٹرز نے ایک بار پھر معاملہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس(آئی آئی ایس سی) کے ماہرین کے حوالے کیا۔ اس نے گزشتہ ہفتہ اپنی رپورٹ پیش کی۔ اس کی سفارشات کے بارے میں پوچھے جانے پر بی ایم ٹی سی منیجنگ ڈائرکٹر این وی پرساد نے کہا کہ اس رپورٹ کی مشمولات پر بورڈ آف ڈائرکٹرز کی جانب سے بحث اور منظوری باقی ہے۔ بی ایم ٹی سی کے چیرمین این اے حارث نے کہا کہ انہوں نے ابھی یہ رپورٹ دیکھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے یہ بالکل نیا موضوع ہے۔ پوری طرح تبادلہ خیال کرنے کے بعدہم اس سلسلہ میں کسی نہ کسی فیصلہ پر پہنچیں گے۔بی ایم ٹی سی میں ذرائع نے بتایا کہ وزیر کی جانب سے بسوں کی خریدی پر زور دےئے جانے سے ادارہ پر80؍کروڑ روپئے کا خرچ آئے گا۔ اور کارپوریشن کے اس خواب کو دھچکہ لگے گا جو اس تجویز سے متعلق ہے کہ کارپوریشن الیکٹرک گاڑیوں سے متبادل کیاجائے۔

ایک نظر اس پر بھی

وزیراعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک میں بیس سیٹوں پرجیت درج کرنے کا ظاہر کیا عزم

کرناٹک دو مرحلوں یعنی 26/اپریل اور 7/مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے ایک طرف بی جے پی لیڈران مودی کی گارنٹی کے نام پر عوام سے ووٹ دینے کی اپیلیں کرتے نظر آرہے ہیں تو وہیں کانگریس اور انڈیا الائنس کے لیڈران بی جے پی پرعوام کے ساتھ جھوت بولنے اوردھوکہ دینے کا ...

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔