جرمن فوج کی اپنی صفوں میں انتہاپسند موجود ہیں

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 30th September 2017, 10:39 PM | عالمی خبریں |

برلن30ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)جرمن وزارت دفاع کے مطابق ملکی ملٹری کاؤنٹر انٹیلی جنس ادارہ اس وقت دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے متعلق تین سو اکانوے کیسز میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے۔ اپوزیشن جماعتوں کے مطابق یہ فوجی ’کسی بھی وقت پھٹ جانے والے بم‘ ہیں۔جرمن فوج میں دائیں بازو کے انتہاپسندوں اور نازیوں کے ہمدرد فوجیوں سے متعلق تحققیات میں وسعت پیدا ہوتی جا رہی ہے اور حقائق منظر عام پر لائے جا رہے ہیں۔ جرمنی کے فْنکے میڈیا گروپ نے جمعے کے روز یہ انکشاف کیا ہے کہ ملک میں ملٹری کاؤنٹر انٹیلی جنس سروس ( ایم اے ڈی) نے سن دو ہزار سترہ میں دائیں بازو کی انتہاپسندی سے متعلق دو سو چھیاسی نئے کیس ریکارڈ کیے ہیں۔اس میڈیا گروپ کے مطابق ملٹری کاؤنٹر انٹیلی جنس ایجنسی رواں برس کے آغاز پر بھی دو سو پچھہتر ایسے کیسز کے بارے میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے تھی۔ فنکے میڈیا گروپ کے مطابق یہ رپورٹ وزارت دفاع کی طرف سے پارلیمانی انکوائری کے جواب میں پیش کی گئی ہے۔ ابھی تک نہ تو جرمن وزارت دفاع اور نہ ہی ملکی فوج نے اس حوالے سے باقاعدہ کوئی بیان جاری کیا ہے۔دائیں بازو کے انتہاپسندوں سے متعلق کچھ کیس گزشتہ برس بھی منظر عام پر آئے تھے اور ان میں سے ایک فرانکو اے سے بھی متعلق تھا۔ آرمی لیفٹیننٹ فرانکو اے دوہری شناخت کے ساتھ زندگی گزار رہا تھا اور اپریل میں اس وقت پکڑا گیا تھا، جب وہ ایک شامی مہاجر بن کر ایک دہشت گردانہ کارروائی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔اس جرمن فوجی اہلکار کا مقصد یہ تھا کہ کسی مہاجر کی شناخت استعمال کرتے ہوئے کوئی کارروائی کی جائے اور جرمنی میں مہاجرین سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کیے جائیں۔فرانکو اے کے ساتھ اس کا ایک دوسرا ساتھی ماکسیمیلین ٹی بھی پکڑا گیا تھا۔ یہ دونوں انتہائی دائیں بازو کی آئیڈیالوجی سے متاثر تھے اور ان کو ’ریاست کے خلاف تشدد‘ کے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد جرمن فوج ( بْنڈس ویئر) کی بنیاد انیس سو پچپن میں رکھی گئی تھی اور اس دوران کئی سابق نازی فوجی بھی اس میں شامل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔جرمنی کی لیفٹ پارٹی میں ملکی پالیسیوں کی خاتون ترجمان اولا یلپکے کا کہنا تھا، ’’نیو نازیوں کے لیے کسی طرح کی معافی نہیں ہونی چاہیے۔ انہیں فوجی صفوں سے نکال باہر کرنا چاہیے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فوجی ایسے بم ہیں، جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔

ایران کا اسرائیلی جہاز پر قبضہ، جہازپر سوار 17 ہندوستانیوں کی رِہائی کے لئےکوششیں تیز؛ کیا ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لے گا ؟

 اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی  اور  آبنائے ہرمز کے قریب  اسرائیل پر ایرانی حملے کے بڑھتے  خدشات کے درمیان ایرانی فوج  نے  ایک اسرائیلی کارگو  جہاز پر قبضہ کر لیا  جس میں 17 ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  معاملہ سامنے آنے کے بعد  حکومت ہند ...