گوری لنکیش قتل معاملہ میں فرد جرم داخل ، دوسرا ملزم بھی گرفتار
بنگلورو 31؍مئی (ایس او نیوز) ریاست کی معروف خاتون صحافی گوری لنکیش قتل معاملہ میں خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی ) نے عدالت میں فرد جرم داخل کردیا ہے۔ بنگلورو میں پانچویں اے سی ایم ایم کورٹ میں 650صفحات پر مشتمل اس فرد جرم میں 131گواہوں کے بیانات درج کئے گئے ہیں۔ گوری کے گھر کے قریب عوام، سی سی ٹی وی ماہرین ، ایف ایس ایل ماہرین، ملزمین کے بیانات اور ملزمین کے دوستوں کے بیانات سمیت متعدد نکات بھی شامل ہیں۔ گذشتہ سال 5؍ ستمبر کو راجہ راجیشوری نگر میں گوری کے مکان پر انہیں نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کردیا تھا ۔ گوری قتل معاملہ میں مدور سے تعلق رکھنے والے نوین کمار عرف ہوٹے منجا کو گرفتار کیا گیا ۔ اس کی دی گئی اطلاعات کی بنیاد پر ایس آئی ٹی نے پروین نامی ایک دیگر ملزم کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ پروین نے مبینہ طور پر قاتلوں کی مدد کی تھی۔ اس بارے میں ثبوت بھی اکٹھا ہوئے ہیں ۔ گوری قتل سے چند دن قبل نوین کمار اپنے گاؤں سے باہر گیا تھا ، بعد ازاں واپس آگیا اور اس نے اپنے دستوں کے ساتھ بات چیت میں گوری قتل معاملہ میں شریک ہونے کا ذکر کیا تھا۔ نوین کمار نے اپنے دستوں سے یہ بھی کہا تھا مزید دو نشانے پورے کرنا ہے جن کی ذمہ داری دوسروں کو دی گئی ہے۔ فرد جرم میں نوین کمار کے دوستوں کے بیانات بھی داخل کئے گئے ہیں۔ دوسرے ملزم پروین کمار سے برآمد ڈائری میں ایس آئی ٹی کو متعدد معلومات حاصل ہوئی ہیں۔ پروین نے ڈائری میں کوڈورڈ میں لکھا تھا کہ ’’گوری کا کیسے پیچھا کیا جائے، ان کے گھر کے قریب پہنچ کر کیسے حملہ کیا جائے، بائک کا نمبر پلیٹ اور ہلمیٹ کس طرح بدلا جائے اور سی سی ٹی وی کیمروں میں ریکارڈ ہونے سے بچنے کیلئے کیا طریقہ اختیار کیا جائے‘‘۔ ایس آئی ٹی افسران نے ڈائری کے علامتی الفاظ کوڈی کوڈ کیا اور تفصیلات حاصل کیں۔
واضح رہے کہ ایس آئی ٹی کو گوری قتل کے بعد تلاشی کاررروائی کے دوران مقتولہ کے گھر سے قریب ایک کارتوس ملاتھا۔ یہ کارتوس گوری کے جسم کو سوراخ کرتے ہوئے باہر نکل گیا تھا۔ میٹل ڈٹکٹر کے ذریعہ ڈھونڈنے پر برآمد ہوا۔ افسران نے یہ بلٹ فارنسک لیباریٹری بھیجا تھا۔ فرد جرم میں فارنسک ماہرین کی رائے بھی درج کی گئی ہے۔ گرفتار ملزمین نوین کمار اور پروین کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ دونوں افراد بذات خود حملہ آور نہیں ہیں بلکہ انہوں نے قاتلوں کی مدد کی تھی۔ اس طرح وہ کون لوگ تھے جنہوں نے گوری لنکیش پر دو گز سے کم کی دوری سے فائرنگ کی تھی تاحال معلوم نہیں ہواہے، تفتیش ابھی نامکمل ہے۔ علاوہ ازیں ایک اور مصنف بھگوان کے قتل کے معاملہ میں بھی بنگلورو کے اپارپیٹ پولیس کے گرفتار کردہ ملزمین کو بھی حراست میں لے کر ایس آئی ٹی نے پوچھ تاچھ شروع کی ہے۔