گوری لنکیش کے قتل میں ہندو انتہا پسند تنظیم کا ہاتھ ؛خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو سناتن سنستھا کے کارکنوں کی تلاش

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th October 2017, 11:06 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،6؍اکتوبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) معروف صحافی گوری لنکیش کے قتل کی جانچ میں مصروف خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ گوری کا قتل ہندو انتہا پسند تنظیم سناتن سنستھا کی طرف سے کروایا گیا ہوگا۔ تحقیقات کے ذریعہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گوری لنکیش کے قتل میں ہندو انتہا پسند تنظیم سے وابستہ کارکنان پروین لمکارکولاپور، جئے پرکاش منگلور، سارنگ اکول کارپونے اور ردرا پاٹل سانگلی اور ونئے پوار ستارا نے کلیدی رول ادا کیا ہے۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے ان تمام ملزمین کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کردی ہے۔ 2009میں گوا کے مڑگاؤں میں ہوئے بم دھماکے کے سلسلے میں ان میں سے چار ملزم تحقیقاتی ایجنسیوں کو مطلوب ہیں اور ان کی گرفتاری کیلئے عالمی تحقیقاتی ایجنسی انٹر پول کی طرف سے ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ گوری لنکیش کو مارنے کیلئے جن گولیوں کا استعمال کیا گیا ہے اور ساتھ ہی جو چار گولیاں ضائع کی گئی ہیں، ان تمام کی جانچ کے بعد فورنسک لیاب میں یہ نتیجہ اخذ کیاگیا ہے کہ یہ وہی گولیاں ہیں جو معروف کنڑا ادیب ایم ایم کلبرگی کو مارنے کیلئے استعمال کی گئی تھیں۔ 
 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...