مرکزی انسداد گؤ کشی ضابطہ مضحکہ خیز : مہادیوپا
بنگلورو،29؍مئی(ایس او نیوز) مرکز کی بی جے پی حکومت کی طرف سے انسداد گؤ کشی ضوابط کی آڑ میں رعیت طبقے کو مویشیوں کی فروخت سے محروم کرنے کی کوشش کی ریاستی وزیر برائے تعمیرات عامہ ڈاکٹر ایچ سی مہادیوپا نے سخت مذمت کی ہے۔آج صبح میسور میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گائے کو اپنی ماں قرار دینے والے ان موقع پرستوں نے آج تک کبھی کسی گائے کو غسل دینے کی خدمت بھی انجام نہیں دی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ گائے کو مذہبی جذبات سے جوڑنے کی آڑ میں یہ لوگ بیف کاا یکسپورٹ کرنے والے تاجروں کے ہاتھوں کا کھلونا بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی اپنی سیاسی بقا کیلئے اس طرح کاقانون لارہی ہے، تاکہ بیف کے ایکسپورٹ میں مصروف کمپنیوں کے ذریعہ مالی فائدہ اٹھایا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ ملک کے آئین کے تحت مذہب کے نام پر کسی بھی طبقے پر کھانے پینے کی پابندی عائد نہیں کی جاسکتی۔اگر زبردستی کوئی قانون لاگو کیاجارہاہے تو یہ آئین کے برخلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی طرف سے لاگو کئے جارہے اس قانون کی حکومت کرناٹک سخت مخالفت کرے گی، اگر ایسا قانون لاگو کرنا بھی تھا تو تمام ریاستوں سے مشورہ کیاجاتا ، اچانک اس طرح کا فیصلہ ملک کے عوام پر مسلط کرنا درست نہیں۔ جہاں تک مذہبی جذبات کا سوال ہے اس کے بارے میں غور وخوض کیا جاسکتاہے، لیکن جن نکات کو بنیاد بناکر مرکز نے یہ قانون نافذکیا ہے وہ مضحکہ خیز ہے۔اس موقع پر رکن اسمبلی واسو اور ایم کے سوم شیکھر وزیر موصوف کے ہمراہ تھے۔