پکوان گیس پائپ لائن کے ذریعہ فراہم کی جائیں گی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th January 2018, 11:00 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،19؍جنوری (ایس ا و نیوز) بنگلورو  میں مکانوں کوپائپ لائن کے ذریعہ گیس فراہم کرنے کے منصوبے کوشروع ہوئے حالانکہ 5سال گزرگئے ہیں لیکن اس پر بہت سست رفتاری سے کام ہورہاہے ، گیس اتھارٹی آف انڈیا ( جی اے آئی یل) نے مہاراشٹرا کے دھابول سے ایک ہزار کلومیٹر لمبی پائپ لائن کے ذریعہ بنگلور کے مکانوں میں گیس فراہم کرنے کامنصوبہ بنایاتھا لیکن ابھی تک صرف 4700مکانوں کو ہی پائپ لائن کے ذریعہ رسوئی گیس فراہمم کی جارہی ہے۔ مرکزی وزیر وجئے گوئل نے گزشتہ دنوں شہر میں اس منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لیااور انہوں نے کہاکہ دوسال کے اندر 1.32لاکھ گھروں کو پائپ کے ذریعہ رسوئی گیس فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایاکہ گیس کمپنی نے 57ہزار گھروں میں پائپ کے ذریعہ گیس سپلائی کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کاکام مکمل کرلیاہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...