ضلع شمالی کینرا میں گانجہ فروشی سے متعلق معاملات میں اضافہ
کاروار22؍ستمبر (ایس او نیوز)ضلع شمالی کینر ا میں گانجہ فروشی کا کاروبارپچھلے چند برسوں سے بڑھتاجارہا ہے اور اس سے متعلقہ پولیس معاملات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ منشیات کی لت میں پھنسنے والے نوجوانوں اور خاص کر کالج طلبہ کی تعداد بھی روز بروز بڑھتی جارہی ہے، جس کی وجہ سے سماجی اصلاح اور فلاح چاہنے والے افراد یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ کہیں ضلع شمالی کینرا بھی ایک اور ’اُڑتا پنجاب‘ میں تبدیل نہ ہوجائے۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ضلع شمالی کینرا میں گزشتہ چار سال کے اندر گانجہ فروشی سے متعلق 70معاملات درج کیے گئے ہیں۔131افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس نے اس عرصے میں 11,48,980روپے مالیت کا گانجہ ضبط کیا ہے۔
کہاجاتا ہے کہ شہروں کے ویران علاقوں یا قریبی جنگلات کے سنسان ماحول میں اکثر وبیشتر نوجوان گانجہ کا دَم لگانے میں مشغول پائے جاتے ہیں۔ اکثر وبیشتر نوجوانوں کو عوام ہی نشہ کرتے دیکھ کر پکڑ لیتے ہیں ۔کبھی خود ہی ڈانٹ ڈپٹ کرکے چھوڑ دیتے ہیںیا کبھی پولیس کے حوالے کردیتے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ پولیس گانجہ اور دیگر منشیات فروخت کرنے والے کلیدی افراد (کنگ پِن) پر ہاتھ نہیں ڈالتی۔ گلی کوچوں میں معمولی مقدار میں گانجہ بیچنے والے چھوٹے موٹے لوگوں پر یا گانجہ کا دم لگانے والوں پر کارروائی کرتی ہے۔ اس سے منشیات کا کاروبار بند نہیں ہورہا ہے۔ پولیس کو چاہیے کہ منشیات کے بڑے کاروباریوں اور سپلائرس کے خلاف کارروائی کرے اورانہیں سلاخوں کے پیچھے بھیج دے۔ اس کے بغیر ضلع میں اس کاروبار کی روک تھام ممکن نہیں ہوگی۔