ماسٹر پلان کی تیاری کو میٹرو پالیٹن پلاننگ اتھارٹی کے حوالے کرنے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd February 2019, 11:21 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو23؍فروری(ایس او نیوز) حال ہی میں ریاستی نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا تھا کہ شہر بنگلور کے لئے ماسٹر پلان کیے مسودہ کو از سر نو مرتب کیا جائے گا ، لیکن شہری ماہرین اس بات پر سوال کھڑے کر رہے ہیں کہ اس کی ذمہ داری دوبارہ بنگلور ترقیاتی انتظامیہ (بی ڈی اے) کے حوالے کی گئی ہے اس سے قبل پچھلے سال کے اوائل میں جب بنگلور ترقیاتی انتظامیہ (بی ڈی اے) نے نظر ثانی شدہ ماسٹر پلان 2031 کے مسودہ کو جاری کیا تھا تو ماہرین شہری ترقیات نے اس پر سوالات اٹھائے تھے اور اب ایک بار پھر جب بی ڈی اے اس منصوبہ پر عمل کرنے جا رہی ہے تو شہری ترقیات کے ماہرین نے دوبارہ وہی سوالات اٹھائے ہیں۔رضاکار لیو سلڈھانہ نے بی ڈی اے کی طرف سے منصوبہ مرتب کئے جانے کے معاملہ کو ’’دستور کی کھلی اور بدترین پامالی‘‘ قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ شہر کی ترقی کے لئے منصوبہ کی تیاری کی نگرانی میٹرو پالیٹن پلاننگ اتھارٹی کی طرف سے ہونا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس سے قبل منصوبہ کا مسودہ جاری کئے جا نے کے بعد اب موجودہ منصوبہ میں مجھے ان کی طرف سے کسی طرح کے طریقہ کار میں تبدیلی نظر نہیں آرہی ہے، اس منصوبہ میں بڑے پیمانہ پر تعمیری سرگرمیوں اور تیز رفتاری کے ساتھ شہری ترقیات کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے‘‘۔ایک اور شہری ماہر وی روی چندر کا کہنا ہے کہ ماسٹر پلان کا مسودہ تیار ہو جانے کے بعد جب اس کو ویب سائٹ پر جاری کیا جاتا ہے تو نقشوں کو پی ڈی ایف کے فارمیٹ میں جاری کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔انہوں نے واضح کیا کہ اگر جی آئی ایس کے فارمیٹ میں نقشے جاری کئے جاتے ہیں تو ہی لوگ اس بات کو سمجھ پائیں گے کہ ان کی زمینات اور مکانات وغیرہ کہاں ہیں اور شہری ترقیات کے کام ان کی ان جائیدادوں پر کس طرح سے اثر انداز ہوسکتے ہیں۔پی ڈی ایف کے نقشے واضح طور پر جی آئی ایس نقشوں کی طرف سے پیش کئے جانے والے تفصیلات سے عاری ہوتے ہیں‘‘۔سٹیزنس فار بنگلورو کے کو آرڈنیٹر سرینواس الاولی نے بھی نئے منصوبہ کو ’’غیر دستوری‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بی ڈی اے نہیں بلکہ میٹرو پالیٹن پلاننگ اتھارٹی ہی شہر کی منصوبہ بندی کے سلسلہ میں فیصل کا مقام رکھتی ہے، انھوں نے سوال کیا کہ ’’اس سے پہلے جو ماسٹر پلان نافذ کئے گئے تھے وہ خود بھی بڑے پیمانہ پر ضابطوں کی خلاف ورزی کا شکار ہوئے تھے ، ایسی صورت میں مزید نئے ماسٹر پلان تیار کرنے کا کیا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے؟‘‘

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...