خشک سالی سے نمٹنے کیلئے فوراًقدم اٹھائے جائیں، اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو وزیراعلیٰ سدرامیا کی سخت ہدایت
بنگلورو:18/اپریل(ایس او نیوز)ریاست میں سنگین خشک سالی کی صورتحال کا آج وزیر اعلیٰ سدرامیا نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کرکے جائزہ لیا اور فوری طور پر راحت کاری کو تیز کرنے کی ہدایت جاری کی۔ وزیراعلیٰ سدرامیا نے ضلعی انتظامیہ کو سخت ہدایت دی ہے کہ ریاست میں کہیں بھی پینے کے پانی کی قلت نہ ہونے پائے۔ ضرورت پڑنے پر نجی بورویلوں سے بھی پانی حاصل کرکے عوام کو مہیا کرایا جائے، اس کیلئے درکار فنڈز حکومت مہیا کرانے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست میں بدترین خشک سالی کی صورتحال سے حالات بگڑے ہوئے ہیں۔ اس صورتحال کو بطور چیلنج نمٹنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ افسران اس کام میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیں۔ صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوری قدم اٹھائے جائیں۔ پینے کے پانی کی فراہمی کے ساتھ جانوروں کیلئے چارہ اور دیگر راحت کاری اقدامات میں کسی طرح کی رکاوٹ نہ آئے یہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وریاستی حکومتوں کی مختلف اسکیموں کے تحت جاری روزگار ضمانت اسکیموں کے ذریعہ مزدوروں کو روزگار مہیا کرایا جائے۔ ڈپٹی کمشنر اور ضلع پنچایتوں کے چیف ایگزی کیٹیو افسران کی یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ ان انتظامات کی راست نگرانی کریں۔ انہوں نے کہاکہ اگلے دس ہفتوں کیلئے چارہ کا ذخیرہ کیا جائے۔ ضرورت پڑنے پر اضلاع اور تعلقہ سطح پر گؤ شالائیں قائم کی جائیں۔ ان گؤ شالاؤں میں جانوروں کو پہنچانے والے افراد کے ٹھہرنے کا بندوبست بھی کیا جائے۔ ہر دیہات میں جانوروں کو پانی فراہم کرنے کیلئے چھوٹے ٹینک تعمیر کئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں کیلئے ان فپ سبسیڈی کی رقم راست طور پر ان کے بینک کھاتوں میں جمع کرائی جائے۔ رواں ماہ کے آخر تک یہ رقم جمع ہوجانی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ حال ہی میں دورہئ چامراج نگر کے دوران انہیں بتایا گیا کہ یہاں پانی کی شدید قلت ہے، اس کے بعد صورتحال کا انہوں نے بذات خود مشاہدہ بھی کیا ہے، انہوں نے ضلع کے افسران کو سخت ہدایت دی کہ یہاں پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے فوراً قدم اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ جن نجی بورویلوں سے عوام کو پانی مہیا کرانے کیلئے ٹینکرس پانی نکالتے ہیں غیر ضروری طور پر ان بورویلوں کے مالکان کو ہراساں نہ کیا جائے۔حکومت نے جو رقم طے کی ہے وہ ادا کرکے نجی بورویلوں کے مالکوں سے پانی حاصل کیا جائے۔دیہی روزگار ضمانت اسکیم کے تحت کام کرنے والے مزدوروں کو پندرہ دنوں کے اندر اجرت ادا کرنے کی سدرامیا نے ہدایت دی، اور کہاکہ روزگار ضمانت اسکیم کیلئے 2017-18 کے لائحہ عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔ اس ویڈیو کانفرنس میں وزیراعلیٰ سدرامیا کے ساتھ تمام ڈپٹی کمشنروں، چیف سکریٹری، ڈویژنل کمشنرس اور دیگر اعلیٰ افسران نے تبادلہئ خیال کیا۔وزیراعلیٰ کے ہمراہ وزیر مالگذاری کاگوڈ تمپا، وزیر زراعت کرشنا بائرے گوڈا، وزیر دیہی ترقیات ایچ کے پاٹل، وزیر مویشی پالن اے منجو، چیف سکریٹری سبھاش کنٹیااور مختلف سرکاری محکموں کے پرنسپل سکریٹریز اور سکریٹریز موجود تھے۔