اقلیتی طبقہ کی تعلیم کی فکر کرنا ہماری ذمہ داری، ہمیں کوئی ہدایت نہ دے:ممتابنرجی
کلکتہ، 05؍دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)اس استدلال کے ساتھ کہ ریاست کی وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے اقلیتی طبقے سے متعلق فکر کرنا اور ان کی فلاح و بہبود اور تعلیمی وسماجی ترقی کیلئے کوشش کرنا ان کی ذمہ داری ہے، وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکز یا کوئی بھی لیڈ ر اس پر انہیں کوئی ہدایت نہیں دے سکتا ہے۔ میں ریاست کے تمام طبقات، برادری سے متعلق یکساں فکر مند ہوں۔بنگال میں 31فیصد اقلیتوں کی آبادی ہے انہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔مغربی بنگال اقلیتی و مالیاتی کارپوریشن کے سالانہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی اور کہا کہ مرکزی اسکیموں کیلئے اب فنڈ نہیں ملا ہے او ر اس کے باوجود تمام اسکیمیں بنگا ل میں چل رہی ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اقلیتی طبقہ کے طلباء کے اسکالر شپ کیلئے فنڈ دینا بند کردیا ہے۔مگر اس کے باوجود ہم بڑے پیمانے پر اقلیتی طلباء کو اسکالرشپ دے رہے ہیں۔ممتابنرجی نے کہاکہ اقلیتی طلباء کو تعلیم سے محروم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ تعلیم پر ان کا اتنا ہی حق ہے جتنا دیگر طبقات کا ہے۔ جولوگ اقلیتوں کو تعلیم یافتہ دیکھنا نہیں چاہتے ہیں وہ انسان نہیں ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال کی سرزمین سونار بنگلہ ہے۔یہاں امن و امان ، اتحاد یگانگی ، یکجہتی کا ماحول ہمیشہ سے رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ کچھ لوگ اس فضا کو بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں مگر انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دو دن قبل بنگال میں پیغمبر حضرت محمد?کا یوم ولادت یہاں منایا گیا۔ان کا پیغام بھی امن و اتحاد اور انسانیت کی فلاح بہبود کا تھا۔