وزیراعظم مودی کا حملہ:4سال پہلے کسی نے سوچابھی نہیں تھا کہ سکھ فسادمعاملے میں کانگریس لیڈر کوسزا ملے گی
ممبئی،19دسمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) وزیر اعظم نریندر مودی نے 1984سکھ مخالف فسادات میں انصاف میں تاخیر کا خاکہ پیش کرتے ہوئے منگل کو کہا کہ کسی نے نہیں سوچا تھا کہ کانگریس لیڈر کو معاملے میں مجرم ٹھہرایا جائے گا۔ممبئی میں ’ریپبلکن سمٹ‘کے دوران مودی نے یہ بیان دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ 4 سال پہلے کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ 1984کے سکھ قتل عام کیس میں کانگریس لیڈر کو سزا ملے گی اور ان (متاثرین کو) انصاف ملے گا۔دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے 1984سکھ مخالف فسادات کیس میں کانگریس لیڈر سجن کمار کو قصوروار ٹھہرائے جانے اور انہیں تاعمر قید کی سزا سنائے جانے کے ایک دن بعد مودی نے یہ بیان دیا ہے۔عدالت نے پیر کو اپنے حکم میں کہا تھا کہ یہ فسادات انسانیت کے خلاف جرائم تھے اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی مدد سے ان لوگوں کوسیاسی تحفظ حاصل تھا۔ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ ملزمان کو سزا دینے میں تین دہائی لگ گئی لیکن متاثرین کو یہ یقین دہانی دینا ضروری ہے کہ عدالت کے سامنے پیش ہونے والے چیلنجوں کے باوجود سچ کی جیت ہوتی ہے اور بالآخر انصاف ملتاہے۔’ریپبلک سمٹ‘ مودی نے رافیل کے معاہدے پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر کانگریس پر بھی نشانہ سادھا۔مودی نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ بدعنوان کے الزامات کولے کرملک کی سپریم کورٹ کارخ کیاگیاہے،وہاں انہیں ایک واضح فیصلہ ملاکہ جو کچھ بھی کیا گیا (رافیل معاہدے میں)وہ شفافیت اور ایمانداری کے ساتھ کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ چار سال پہلے (جب کانگریس اقتدار میں تھی)کسی نے بھی نہیں سوچاتھا کہ یہ بھی ہو سکتا ہے۔4 سال قبل کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ اگستا ویسٹ لینڈ کے ہیلی کاپٹر کے کرپشن کیس میں اہم الزام کرشچین مشیل، ایک دن ہندوستان میں ہوگا،سب کے تار جوڑے جا رہے ہیں۔