بارہمولہ کے رفیع آباد جنگلات میں مسلح تصادم پانچویں جنگجو کی ہلاکت پر ختم
سری نگر،9؍اگست (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے رفیع آباد جنگلات میں مزید ایک جنگجو کی ہلاکت کے ساتھ بدھ کی صبح شروع ہونے والا جنگجو مخالف آپریشن 5 جنگجووں کی ہلاکت پر ختم ہوگیا ہے۔ تاہم علاقہ میں تلاشی آپریشن جاری رکھا گیا ہے۔ فوج کی چنار کور نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا بارہمولہ آپریشن۔ ایک اور جنگجو کی لاش برآمد کی گئی۔ آپریشن کے دوران پانچ جنگجووں کو ہلاک کیا گیا۔ ہتھیار اور جنگی سازوسامان برآمد کیا گیا۔ سرچ آپریشن جاری ہے۔ ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا پانچویں جنگجو نے جمعرات کی صبح گولیاں چلائیں۔ گولیاں چلانے کے فوراً بعد مارا گیا۔
انہوں نے بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا رفیع آباد کے ڈونی واری جنگلات میں مسلح تصادم جاری ہے۔ پانچ جنگجووں کی موجودگی کی اطلاع ہے۔ وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے یو این آئی کو بتایا کہ رفیع آباد سوپور کے جنگلی علاقہ میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج، جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) اور سی آر پی ایف اہلکاروں نے مذکورہ جنگلی علاقہ میں بدھ کی صبح تلاشی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا جنگجووں کی ابتدائی فائرنگ میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا جس سے علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔
دفاعی ترجمان نے بتایا کہ مسلح تصادم میں اب تک پانچ بھاری مسلح جنگجووں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا مارے گئے جنگجووں کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے۔ علاقہ میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ جنگجو مخالف آپریشن میں فوج کی 32 راشٹریہ رائفلز (آر آر) ، 9 پیرا کمانڈوز اور ریاستی پولیس کے ایس او جی نے حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا طرفین کے مابین مسلح تصادم بدھ کی صبح شروع ہوا۔ جہاں یہ تصادم ہوا وہ ایک گھنا جنگلی علاقہ ہے۔
دریں اثنا فوج نے ضلع بانڈی پورہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے گریز سیکٹر جہاں پیر اور منگل کی درمیانی رات کے دوران ہوئے مسلح تصادم میں 4 فوجی اور 2 جنگجو مارے گئے، میں تلاشی آپریشن جمعرات کو مسلسل تیسرے دن بھی جاری رکھا گیا ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا ایل او سی کے گریز سیکٹر میں جنگجووں کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ طرفین کے مابین گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا جنگجووں کو فرار ہونے سے روکنے کے لئے ایک وسیع جنگلی علاقہ کو محاصرے میں لیا گیا ہے۔