گجرات کے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ 22 سال قدیم کیس میں گرفتار
احمدآباد 6 ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو 22 سال قبل ایک شخص کو مبینہ طور پر منشیات رکھنے سے کے الزام میں گرفتار کرنے سے متعلق ایک کیس کے ضمن میں گجرات سی آئی ڈی نے آج گرفتار کرلیا۔ کرائم انوسٹیگیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کے ڈائرکٹر جنرل پولیس اشیش بھاٹیہ نے کہا کہ سنجیو بھٹ اور دیگر سات افراد کو اور کیس میں پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے جن میں چند سابق پولیس ملازمین بھی شامل ہیں جو ماضی میں بناس کانٹھا پولیس اسٹیشن سے منسلک تھے۔ سنجیو بھٹ 1996ء میں بناس کانٹھا ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس تھے۔ تفصیلات کے مطابق بھٹ کی قیادت میں بناس کانٹھا پولیس نے 1996ء میں ایک وکیل سومر سنگھ راج پروہت کو تقریباً ایک کیلو منشیات قبضہ میں رکھنے کے الزام کے تحت گرفتار کیا تھا۔ بناس کانٹھا پولیس نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ اس ضلع کے پالن پور ٹاؤن کی ایک ہوٹل کے ایک کمرہ سے جو راج پروہت کے زیرقبضہ تھا، یہ منشیات دستیاب ہوئے تھے۔ تاہم راجستھان پولیس کی تحقیقات سے انکشاف ہوا تھا کہ راج پروہت کو بناس کانٹھا پولیس نے جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا ہے۔ یہ بھی پتہ چلا تھا کہ بناس کانٹھا پولیس نے راج پروہت کا راجستھان کے پالی ٹاؤن میں واقع ان کی رہائش گاہ سے اغوا کیا تھا۔ گجرات ہائیکورٹ نے اس سال جون میں اس مقدمہ کی تحقیقات سی آئی ڈی کے تفویض کیا تھا۔ چنانچہ سی آئی ڈی نے بھٹ کے خلاف عائد الزامات میں مواد پاتے ہوئے انہیں گرفتار کیا۔ مرکزی وزارت امور داخلہ نے بھٹ کو 2015ء میں خدمات سے ’’غیرمجاز غیاب‘‘ کی بنیاد پر برطرف کردیا تھا۔ سنجیو بھٹ بالخصوص وزیراعظم نریندر مودی کے کٹر مخالف ہیں۔ سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس پر وزیراعظم اور ان کی پارٹی بی جے پی کو اکثر تنقید کا نشانہ بنایا کرتے ہیں۔ بھٹ نے 25 اگست سے غیرمعینہ مدت کا برت شروع کرنے والے پاٹیدار لیڈر ہاردک ڈٹیل سے گذشتہ ہفتہ ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ بی جے پی کی زیرحکمرانی احمدآباد میونسپل کارپوریشن نے حال ہی میں سنجیو بھٹ کی رہائش گاہ بھی منہدم کردیا تھا۔