چارہ گھوٹالہ: دمکا خزانہ کیس میں لالو پرساد کو 14 سال کی سزا
پٹنہ،23؍مارچ(ایس او نیوز؍ایجنسی) چارہ گھوٹالہ سے جڑے چوتھے معاملہ میں آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کو 14 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں 60 لاکھ کا جرمانہ بھی دینا ہو گا۔ کورٹ نے لالو کو دمکا ٹریژری سے ہوئے گھوٹالے میں آئی پی سی اور پی سی ایکٹ کی دفعات کے تحت سات۔ سات سال کی سزا اور 30-30 لاکھ کا جرمانہ لگایا ہے۔یہ دونوں سزا ایک۔ ایک کر کے کاٹنی ہوگی یعنی سات سال کی سزا کاٹنے کے بعد دوبارہ سات سال کی سزا کاٹنی ہوگی۔ اقتصادی جرمانہ نہ دینے کی صورت میں یہ سزا دو سال تک اور بڑھ جائے گی۔ جمعہ کو باقی پانچ قصورواروں کی سزا پر بحث مکمل ہونے کے بعد ہفتہ کو سزا کا اعلان ہونا تھا۔ گزشتہ دو دنوں میں لالو پرساد سمیت 14 قصورواروں کی سزا پرسماعت ہو چکی ہے۔دمکا خزانہ سے منسلک اس معاملہ میں سی بی آئی کورٹ نے 31 ملزمان میں سے لالو پرساد سمیت 19 کو قصوروار ٹھہرایا تھا جبکہ سابق وزیر اعلی جگن ناتھ مشرا، سابق ایم پی جگدیش شرما سمیت 12 کو بے قصور قرار دیا تھا۔چارا گھوٹالہ کا معاملہ 38 اے / 96 دمکا کے سرکاری خزانہ سے غیر قانونی طور پر تین کروڑ 97 لاکھ روپیے نکالنےسے متعلق ہے۔ اس معاملہ میں سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو اور جگن ناتھ مشرا سمیت 31 ملزم تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملہ میں دو سابق وزیر اعلی مسٹر یادو اور ڈا کٹرمشرا اور تین سابق وزرا سمیت دیگر لوگوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے 08 اکتوبر 1999 کو بہار کے اس وقت کے گورنر سورج بھان سے اجازت مانگی تھی۔ گورنر نے 03 نومبر 1999 کو یادو سمیت دیگر ملزمان کے خلاف سی بی آئی کو مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی تھی۔