منگلورو میں ماہی گیر کشتی سے سمندر میں گرنے کے بعد7گھنٹے تک تیرتے ہوئے مچھیرے نے بچائی اپنی جان
منگلورو21؍اگست (ایس او نیوز) کوڈلا کے قریب حادثاتی طور پر اپنی کشتی سے سمندر میں گرنے والا ایک ماہی گیر 7گھنٹے تک سمندری موجوں پر تیرتے ہوئے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگیا۔
بتایاجاتا ہے کہ ناگراجن (40سال)نامی ماہی گیر اپنی بوٹ پر بیٹھا ہواتھاجو مچھلیوں کے شکار کے بعد ساحل کی طرف واپس لوٹ رہی تھی۔ خراب موسم کی وجہ سے اچانک ناگراجن اپنی جگہ سے پھسل کر سمندر میں گرگیا۔ اس کے دوسرے ساتھیوں کو اس کی خبر ہونے تک موجیں اسے کافی دور بہا لے گئیں۔ ناگراجن نے ہوش وحواس میں رہتے ہوئے ہاتھ پیر ہلاکر اپنے ساتھیوں کو متوجہ کرنے کی کوشش کرتا اور لہروں پر تیرتا رہا۔تقریباً آدھے گھنٹے بعد ناگراج کی کشتی پر موجود دوسرے ساتھیوں کو معلوم ہوا کہ ناگراجن غائب ہے۔ تقریبا35کشتیاں اسے سمندر میں تلاش کرنے لگیں مگر وہ کہیں بھی نظر نہیں آرہاتھا۔تین گھنٹوں تک ناگراجن کو تلاش کرنے کے بعدتمام کشتیاں خالی ہاتھ واپس لوٹ آئیں۔ماہی گیروں میںیہ بات مشہور ہے کہ اگر کوئی سمندر کی موجوں میں کھو جاتا ہے اورتین گھنٹے کے اندر اس کا پتہ نہیں چلتا ہے تو پھراسے مردہ تصور کرنا چاہیے۔ اس لئے ناگراجن کو تلاش کرنے والی کشتیوں پر موجود اس کی زندگی کے تعلق سے مایوس ہوگئے تھے۔
اسی دوران پانمبور بیچ سے 20ناٹیکل میل(۴۰ کیلومیٹر) اور منگلورو سے ۱۰ کیلومیٹر دوری پر سمندر میں متحدہ عرب امارات کا ایک تجارتی جہاز گزر رہاتھا، جس پر موجود عملے کی نظر ناگراج پر پڑی اور انہوں نے اسے بچالیاتب تک ناگراج کو سمندر میں تیرتے ہوئے 7گھنٹے گزر چکے تھے۔ناگراجن کا کہنا ہے کہ اسے
بالکل ہی یاد نہیں آرہا ہے کہ وہ کس طرح سمندر میں گرگیا تھا۔
ناگراجن اصل میں تملناڈو کا رہنے والا ہے مگر وہ گزشتہ20سال سے منگلورو میں مقیم ہوگیا ہے اور وسنت سالیان نامی مچھلی کے کاروباری اور ماہی گیر کشتی کے مالک کے پاس ملازمت کرتا ہے۔