اسمبلی انتخابات کے بعد بھٹکل میں ہوئی پہلی KDB میٹنگ؛ نو منتخب رکن اسمبلی سُنیل نائک نے لیا سبھی آفسران کا کلاس
بھٹکل 21/جون (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ پنچایت ہال میں جمعرات کو منعقدہ تعلقہ کی سہ ماہی KDB میٹنگ میں پہلی بار منتخب ہونے والے رکن اسمبلی سنیل نائک نے شرکت کرتے ہوئے تعلقہ کے مختلف مسائل کو جاننے کی کوشش کی اور پرانے مسائل کا اب تک حل نہ نکلنے پر آفسران کو تاکید کی کہ وہ ایمانداری کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔
مختلف محکمہ جات کے آفسران کا کلاس لیتے ہوئے سنیل نائک نے کئی سارے معاملات کے تعلق سے جانکاری حاصل کی اور آفسران کو حکم دیا کہ عوام کو کسی بھی طرح کے الجھن میں نہ ڈالیں اور اُن کے مسائل کو حل کرنے کی طرف پوری توجہ دیں۔
محکمہ جنگلات کے آفسر سے آتی کرم زمینات کے تعلق سے جانکاری لیتے ہوئے سنیل نائک نے کہا کہ بھلے ہی آپ نئے لوگوں کو زمین آتی کرم کرنے نہ دیں لیکن جو لوگ 25 اور تیس سالوں سے ایک چھوٹی زمین کو آتی کرم کرکے رہتے آرہے ہیں اُن کو کسی بھی طرح سے بے گھر نہ کریں۔ سنیل نائک نے محکمہ جنگلات سے پوچھا کہ اب تک کتنے لوگوں کو زمین کا پٹہ دیا گیا ہے ؟ بعد میں سنیل نائک نے خود آفسران کو بتایا کہ اُنہیں ملی جانکاری کے مطابق محکمہ جنگلات نے 90 فیصد آتی کرم داروں کی عرضیوں کو نامنظور کیا ہے۔ انہوں نے اس تعلق سے معلومات طلب کی کہ آخر تیس چالیس سالوں سے رہتے آرہے لوگوں کی عرضیوں کو نامنظور کرنے کی وجہ کیا ہے۔ سنیل نائک نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ اتنے سال گذرنے کے بائوجود ابھی تک جالی پٹن پنچایت میں جنگلاتی حقوق کمیٹی کی تشکیل نہیں ہوئی ہے۔ اگر کمیٹی ہی تشکیل نہیں دیں گے تو غریب آتی کرم داروں کو پٹہ کہاں سے ملے گا۔سنیل نائک نے محکمہ جنگلات کے آفسر کو مخاطب ہوتے ہوئے اس بات پر بھی سخت ناراضگی ظاہر کی کہ پرانے مکینوں کو مکان کی مرمت کرنے تک نہیں دیا جارہا ہے اور جن کے مکانات ٹوٹے ہیں انہیں بنوانے نہیں دیا جارہے ۔ سنیل نائک نے سختی کے ساتھ کہا کہ محکمہ جنگلات کے آفسران خود پرانے آتی کرم داروں کے پاس جاکر سروے کریں اور پرانے آتی کرم داروں کو پٹہ دلوائیں۔
سنیل نائک نے سرکاری اسپتال میں راتوں کے اوقات میں ڈاکٹروں کی غیر حاضری پر سخت ناراضگی ظاہر کی اور تعلقہ ہیلتھ آفسر سے کہا کہ غریب مریضوں کو آئندہ تکلیف نہیں ہونی چاہئے، اگر آئندہ بھی اسی طرح کی شکاتیں موصول ہوئیں تو وہ آفسران کے خلاف کاروائی کریں گے۔
سرکاری بسوں کے تاخیر سے نکلنے پر سنیل نائک نے سرکاری بس ڈپو مینجر کو آڑے ہاتھ لیا اور پوچھا کہ آج صبح سات بجے ہوناور جانے والی بس، بھٹکل سے کب روانہ ہوئی تھی ؟ جب مینجر نے بتایا کہ آدھا گھنٹہ تاخیر سے نکلی تھی تو سنیل نائک نے پوچھا کہ اگر ساڑھے سات بجے بھٹکل سے بس نکلی تھی تو ساڑھے نو بجے تک منکی کیوں نہیں پہنچی تھی ؟ سنیل نائک کے مطابق آٹھ بجے منکی پہنچنے والی بس ساڑھے نو بجے بھی منکی نہیں پہنچی تھی، انہوں نے مینجر کو بتایا کہ اسکول اور کالج جانے والے طلبا کی بس اگر وقت پر نہیں نکلے گی تو طلبہ کلاس کیسے اٹئنڈ کریں گے ؟ سنیل نائک نے کہا کہ وقت کی پابندی ضروری ہے اور بس کو مقررہ وقت پر ہی نکلنا چاہئے۔
محکمہ بندر کے آفسر سے تمام معلومات حاصل کرنے کے بعد سنیل نائک نے پوچھا کہ دوسری ریاستوں کے بوٹ بھٹکل میں آکر کیوں ماہی گیری کرتے ہیں، اور آفسران اُنہیں کیوں نہیں روک رہے ہیں ؟ مختلف علاقوں میں کچروں کی نکاسی نہ ہونے اور گندگی کے ڈھیر جمع ہونے پر بھی ایم ایل اے نے آفسران سے وضاحت طلب کی ساتھ ساتھ میونسپالٹی حکام سے کنووں میں ڈرینج پانی جمع ہونے کی شکایت پر وضاحت مانگی۔
راشن کارڈ کے تعلق سے رکن اسمبلی نے تحصیلدار سے جواب چاہا، اسی طرح مینارٹی آفسر سے اقلیتوں کے لئے جاری کردہ مختلف اسکیمات کے تعلق سے جانکاری لی اور اُس سے بھی جواب لیا کہ کتنے لوگوں کو فائدہ ہورہا ہے۔
تحصیلدار وی پی کوٹرولی اور تعلقہ پنچایت ایکزی کوٹیو آفسر سی ٹی نائک ڈائس پر موجود تھے۔ البتہ ڈائس پر ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر اور تعلقہ پنچایت صدر ایشور نائک دوروے کی کرسیاں خالی تھیں۔