وزارت خزانہ بجٹ پیش کرنے کی تاریخ مقرر کرنے سے پہلے الیکشن کمیشن سے کر سکتی ہے بات چیت
نئی دہلی، 25؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )حکومت مالی سال 2017-18کا مرکزی بجٹ پیش کرنے کی نئی تاریخ مقرر کرنے سے پہلے الیکشن کمیشن کے ساتھ بات چیت کر سکتی ہے تاکہ پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کو لے کر کسی قسم کے ٹکراؤ کی صورت حال پیدا نہ ہو۔اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور میں اسمبلی انتخابات فروری میں ہونے والے ہیں۔ایک اعلی افسر نے کہاکہ روایتی طور پر فروری کے آخری دن مرکزی بجٹ پیش کیا جاتا رہا ہے اور الیکشن کمیشن اس بات کو ذہن میں رکھ کر الیکشن پروگرام طے کرتا ہے۔اب جب کہ حکومت نے بجٹ اس سے پہلے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایسے میں کمیشن کے ساتھ تبادلہ خیال کی ضرورت ہے۔اس نے کہا کہ پانچ ریاستوں میں انتخابات مختلف مراحل میں ہوں گے اور حکومت بالکل نہیں چاہتی کہ بجٹ قواعد کی وجہ سے اس سے کسی قسم کا ٹکراؤ پیدا ہو۔گزشتہ ہفتے کابینہ نے بجٹ کو پہلے پیش کرنے پر رضامندی ظاہر کی تاکہ پورا عمل یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے مالی سال سے پہلے ختم ہو جائے۔اس سے مختلف منصوبوں پر اخراجات کا پروگرام بنانے میں مدد ملے گی اور معیشت کو رفتار ملے گی۔بجٹ پیش کرنے کی نئی تاریخ کے بارے میں ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔وزارت خزانہ کی تجویز ہے کہ بجٹ یکم فروری کو پیش ہو اور پورا عمل 24؍مارچ تک ختم ہو جائے۔وزارت چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 25؍جنوری سے پہلے شروع ہو اور فروری میں 10سے 15کے درمیان تین ہفتے کا وقفہ ہو اور قانون سازی کا عمل مکمل کرنے کے لیے 10مارچ سے 15؍مارچ کے درمیان سیشن دوبارہ بلایا جائے، لیکن پانچ ریاستوں میں مختلف مراحل میں اسمبلی انتخابات سے بجٹ پروگرام ٹکرا سکتا ہے، اسی لیے حکومت الیکشن کمیشن سے بات چیت کر کے تاریخ کے بارے میں فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔