این اے حارث کو کابینہ میں شامل کرنے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st June 2018, 3:10 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،31؍مئی (ایس او  نیوز) بنگلورو کے شانتی نگر اسمبلی حلقہ سے مسلسل تین مرتبہ منتخب ہونے والے کانگریس کے رکن اسمبلی این اے حارث کو کانگریس، جے ڈی ایس مخلوط حکومت کی قیادت کررہے کمار سوامی کی کابینہ میں شامل کرنے شہر کی ایک سماجی تنظیم سٹی زن آف کرناٹک اور دیگر تنظیموں نے مطالبہ کیاہے ۔

کل یہاں بنگلورو پریس کلب میں منعقدہ ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان سماجی تنظیموں کے کلیم اللہ شاہ، ایس ایم اقبال، مفتی عبدالغفار قاسمی ، مفتی سید عطا اللہ ندوی ، عیسائی اور دلت تنظیموں کے عہدیداروں نے کہا کہ شانتی نگر حلقہ سے آج تک کسی رکن اسمبلی کو ریاستی کابینہ میں جگہ نہیں دی گئی ہے جبکہ دیگر حلقوں سے منتخب اراکین اسمبلی کو کابینی وزیر بننے کا موقع دیا گیا ہے ۔ شانتی نگر حلقہ سے ایک بھی لیڈر ایک سے زیادہ مرتبہ منتخب نہیں ہوا ہے جبکہ این اے حارث مسلسل تین مرتبہ منتخب ہوکرایک ریکارڈ بنایا ہے ۔ حارث میں وہ تمام خوبیاں ہیں جو ایک وزیر کے لئے ضروری ہیں ۔ اس لئے مسٹر حارث کو ایک مرتبہ کابینہ میں شامل کرنے کا اس وفد نے پُرزور مطالبہ کیا ہے۔ یہ وفد متعلقہ کانگریس لیڈروں کو بھی اس ضمن میں ایک عرضداشت پیش کرے گا ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...