بھٹکل 13/ڈسمبر (ایس او نیوز) تعلقہ کے مرڈیشور میں سری رام سینا ضلعی صدر مسلم نوجوانوں سے اُلجھنے کے بعد زخمی ہو کر سرکاری اسپتال میں داخل ہونے کی واردات پیش آئی ہے، جس کے بعد سوشیل میڈیا پر زخمی شخص کے فوٹو کے ساتھ مسیجس پھیلاکر عوام میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔
پولس ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق رام سینا کا ضلعی صدر جینت نائک نے دو مسلم نوجوانوں کو اس بات پر روک کر سوال کیا کہ وہ ہر روز متعلقہ مقام سے گذرنے والی ایک لڑکی کو چھیڑتے کیوں ہو، جب نوجوانوں نے انکار کیا تو متعلقہ لڑکی کو گذرنے کے دوران اُسے وہیں روک کر نوجوانوں نے پوچھا کہ کیا انہوں نے اُسے کبھی چھیڑا ہے یا کبھی اُس سے کوئی بات کی ہے تو لڑکی نے جواب دیا کہ وہ ان نوجوانوں نے کبھی اُس سے کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی کبھی چھیڑ خانی کی ہے، اس دوران لڑکی کا بھائی اپنے بہن کو اپنے ساتھ لے کر چلا گیا ۔ مگر بتایا گیا ہے کہ جینت نائک نے لڑکی کو چھیڑنے کی بات پر بضد نوجوانوں سے جھگڑا کرنا شروع کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ اسی بات پر دونوں میں ہاتھاپائی ہوئی اور بعد میں جینت نائک خود سرکاری اسپتال میں داخل ہوتے ہوئے بتایا کہ اُس پر مسلم نوجوانوں نے حملہ کیا ہے۔ بعد میں اسی طرح کا مسیج بھی سوشیل میڈیا پر پھیلنا شروع ہوگیا۔
اس تعلق سے پولس نے بتایا کہ حالات معمول کے مطابق بالکل پرامن ہیں اور معاملے کو لے کر تھانہ میں کوئی شکایت بھی درج نہیں کی گئی ہے۔ البتہ معاملے کو لے کر مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ کچھ شرپسند عناصر پرامن حالات کو بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں، ایسے میں انتظامیہ کو ایسے عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہئے۔