راجستھان میں کسانوں کاچکہ جام،13دنوں سے کئی علاقے ٹھپ
جے پور،13؍ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)راجستھان میں کسان تحریک کی وجہ سے پوراشیخاوٹی گزشتہ 13دنوں سے ٹھپ پڑا ہے۔شیخاوٹی کے سیکر، جھنجھنو اور چورو اضلاع کے کسانوں نے پورے علاقے میں چکہ جام کررکھاہے۔جب کسانوں کی تحریک کی وجہ سے حالات بے قابو ہونے لگے تو12ویں دن جا کر راجستھان حکومت جاگی اور کسانوں کے وفد کو مذاکرات کے لئے جے پور بلایا لیکن کسانوں کے قرض معافی کے مطالبہ کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہو پایا۔
دراصل راجستھال کے شیخاوٹی کے کسانوں نے گزشتہ 13دنوں سے اپنے مطالبات کو لے کرتحریک کررہے ہیں۔ان کا مطالبہ ہے کہ کسانوں کے سرکاری اور کوآپریٹو بینکوں کے قرض معاف کئے جائیں، کسانوں کو لے کر بنی سوامیناتھن کمیشن کی سفارشات کو لاگو کیا جائے اور حالیہ دنوں میں جو جانوروں فروخت کے لئے قانون بنائے گئے ہیں ان میں ترمیم کی جائے۔کسانوں کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ ایک طویل تحریک کے لئے تیار ہیں اور اگر حکومت ان کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی تو پھر وہ یہاں بیٹھ جائیں گے۔
کسانوں کے لئے راشن پانی گاؤں کے لوگوں جمع کررہے ہیں اور گاؤں گاؤں میں ان کے لئے کھاناپانی ٹریکٹر میں بھرکرلایاجارہاہے۔خواتین بھی رقص اورگیت کے ذریعہ اپنے مطالبات رکھ رہی ہیں۔راجستھان حکومت کا دعوی ہے کہ حکومت نے منگل کی میٹنگ میں 80فیصد مطالبات پر اتفاق کیا لیکن قرض معافی کے معاملے پر بحث نہیں کی گئی۔بدھ کو کسانوں کے نمائندوں کا ایک وفد راجستھانی حکومت کے وزراء کے ساتھ دوبارہ میٹنگ کی۔
اس درمیان شر ی گنگانگر اور بیکانیرسے بھی کسانوں کی تحریک کی خبریں آرہی ہیں، جس کے باعث راجستھانی حکومت کی پریشانی بڑھ سکتی ہے،لاکھوں کی تعداد میں کسانوں نے اس تحریک کو سی پی ایم کے سابق ایم ایل اے امرارام کی قیادت میں اس تحریک میں شامل ہوگئے ہیں،سیکرقصبہ توپوری طرح بندہے،کسانوں نے سیکر کی طرف جانے والے تمام ہائی ویز کو روک دیا ہے، جس سے دودھ اور ادویات کی ضروری اشیاء کی کمی شروع ہوگئی ہے۔
کسانوں کی بڑی تعداد کودیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورسز تعینات کیے گئے ہیں،چاروں طرف ہزاروں کی تعدادمیں پولیس اہلکار تعینات ہیں مگرکسی طرح کاٹکراؤ نہ اس لئے حکومت نے پولیس کو کسانوں سے دور رکھا ہے۔