ہبلی کے ایک ہوٹل میں کسان کی خودکشی؛ قرضدار ہونے پر خودکشی کئے جانے کا شبہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 29th January 2018, 3:31 PM | ریاستی خبریں |

ہبلی 29/جنوری (ایس او نیوز)  قرض سے بدحال ہوکر  کسانوں کی خودکشی کے واقعات اکثر سننے میں آتے رہتے ہیں، اسی طرح کی ایک خودکشی کی واردات آج ہبلی میں پیش آئی ہے جس میں ایک ہوٹل کے کمرے سے  ایک کسان کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس کے تعلق سے بتایا جارہا ہے کہ اس نے زہر کھاکر خودکشی کی ہے۔

مرنے والے کسان کی شناخت ضلع دھارواڑ کے ہینگلکی کے رہنے والے بسوراج ہیرے ہلّی (40) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ہبلی ریلوے اسٹیشن روڈ پر واقع ایک ہوٹل میں کل رات کو ہی اس نے ایک کمرہ بُک کیا تھا اور آج صبح اس کی لاش برآمد ہوئی۔ پولس کو شبہ ہے کہ قرض میں ڈوبے ہونے کی وجہ سے پریشان ہوکر اس نے خودکشی کی ہوگی۔

پولس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہبلی کے کیمس اسپتال میں روانہ کردیا ہے۔ مزید چھان بین جاری ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...