حکومت کی کارکردگی کچھ بھی نہیں لیکن قرضہ بہت بڑا : کمار سوامی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 17th June 2017, 11:17 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،16؍جون(ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے ریاست میں سدرامیا حکومت کے چار سال کو ریاست کیلئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ ریاست کے کسی بھی محکمہ نے متوقع پیش رفت حاصل نہیں کی، فنڈز کا مکمل استعمال نہیں کیاگیا ، لیکن اس کے باوجود بھی پچھلے چار سال کے دوران حکومت نے 1.36لاکھ کروڑ روپیوں کا قرضہ کیوں کیا ہے۔ آج اسمبلی میں مختلف محکموں کی مانگوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ محکمۂ باغبانی کو منظورشدہ بجٹ میں سے آٹھ ہزار کروڑ روپے ،محکمۂ مالیات کے 19؍ہزار کروڑ روپے ، محکمۂ آبپاشی کے 12؍ ہزار کروڑ روپے، محکمۂ تعلیمات کے 10ہزار کروڑ روپے، محکمۂ صحت کے 5700کروڑ روپے، محکمۂ ہاؤزنگ کے 2285 کروڑ روپے، محکمۂ شہری ترقیات کے دس ہزار کروڑ روپے گزشتہ سال استعمال ہی نہیں ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے تمام محکموں میں اسی طرح رقم صرف نہیں کی ہے ، اس کے باوجو د بھی 1.36لاکھ کروڑ روپیوں کا قرضہ ہوچکا ہے، یہ رقم کہاں گئی؟۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت نے سرکاری مالیاتی اداروں سے 71 فیصد چھوٹی بچت کے اداروں سے پندرہ فیصد اور مرکزی حکومت سے دس فیصد قرضہ حاصل کیا ہے۔ وہ سمجھ رہے تھے کہ سدرامیا بحیثیت وزیر اعلیٰ بہت اچھا کام کررہے ہیں، کیونکہ بحیثیت اپوزیشن لیڈر سدرامیا مالیاتی نظم وضبط کے متعلق پچھلی حکومت کو بہت اچھی نصیحتیں کرتے رہے ، لیکن اب جو کچھ ہورہا ہے اسے دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ سدرامیا کے قول وفعل میں تضاد ہے۔ محکمۂ ہاؤزنگ دعویٰ کرتا ہے کہ مختلف اسکیموں کیلئے اسے مرکزی حکومت نے کئی اعزازات دئے ہیں، لیکن اس محکمہ کی کارکردگی سب سے خراب ہے۔ محکمۂ آبپاشی بھی مختلف نہیں ہے۔ 2011 میں کے پی ایس سی کے ذریعہ 362گزیٹڈ پروبیشنر کے تقرر کے تنازعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ سدرامیا حکومت نے ان پروبیشنرس کو فٹ بال بنادیا ہے۔ اس کے علاوہ کمار سوامی نے ریاست کے مختلف محکموں کی خامیوں کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے حکومت کو نشانہ بنایا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...