حکومت کی کارکردگی کچھ بھی نہیں لیکن قرضہ بہت بڑا : کمار سوامی
بنگلورو،16؍جون(ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے ریاست میں سدرامیا حکومت کے چار سال کو ریاست کیلئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ ریاست کے کسی بھی محکمہ نے متوقع پیش رفت حاصل نہیں کی، فنڈز کا مکمل استعمال نہیں کیاگیا ، لیکن اس کے باوجود بھی پچھلے چار سال کے دوران حکومت نے 1.36لاکھ کروڑ روپیوں کا قرضہ کیوں کیا ہے۔ آج اسمبلی میں مختلف محکموں کی مانگوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ محکمۂ باغبانی کو منظورشدہ بجٹ میں سے آٹھ ہزار کروڑ روپے ،محکمۂ مالیات کے 19؍ہزار کروڑ روپے ، محکمۂ آبپاشی کے 12؍ ہزار کروڑ روپے، محکمۂ تعلیمات کے 10ہزار کروڑ روپے، محکمۂ صحت کے 5700کروڑ روپے، محکمۂ ہاؤزنگ کے 2285 کروڑ روپے، محکمۂ شہری ترقیات کے دس ہزار کروڑ روپے گزشتہ سال استعمال ہی نہیں ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے تمام محکموں میں اسی طرح رقم صرف نہیں کی ہے ، اس کے باوجو د بھی 1.36لاکھ کروڑ روپیوں کا قرضہ ہوچکا ہے، یہ رقم کہاں گئی؟۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت نے سرکاری مالیاتی اداروں سے 71 فیصد چھوٹی بچت کے اداروں سے پندرہ فیصد اور مرکزی حکومت سے دس فیصد قرضہ حاصل کیا ہے۔ وہ سمجھ رہے تھے کہ سدرامیا بحیثیت وزیر اعلیٰ بہت اچھا کام کررہے ہیں، کیونکہ بحیثیت اپوزیشن لیڈر سدرامیا مالیاتی نظم وضبط کے متعلق پچھلی حکومت کو بہت اچھی نصیحتیں کرتے رہے ، لیکن اب جو کچھ ہورہا ہے اسے دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ سدرامیا کے قول وفعل میں تضاد ہے۔ محکمۂ ہاؤزنگ دعویٰ کرتا ہے کہ مختلف اسکیموں کیلئے اسے مرکزی حکومت نے کئی اعزازات دئے ہیں، لیکن اس محکمہ کی کارکردگی سب سے خراب ہے۔ محکمۂ آبپاشی بھی مختلف نہیں ہے۔ 2011 میں کے پی ایس سی کے ذریعہ 362گزیٹڈ پروبیشنر کے تقرر کے تنازعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ سدرامیا حکومت نے ان پروبیشنرس کو فٹ بال بنادیا ہے۔ اس کے علاوہ کمار سوامی نے ریاست کے مختلف محکموں کی خامیوں کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے حکومت کو نشانہ بنایا۔