نامور ادیب اور عوامی مصنف دودھناتھ سنگھ کا انتقال
لکھنؤ / الہ آباد،12؍جنوری ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) مشہور کہانی نگار دودھناتھ سنگھ کا جمعرات دیر رات انتقال ہو گیا۔ گزشتہ کئی دنوں سے وہ الہ آباد کے فینکس ہسپتال میں داخل تھے۔ کینسر کے عارضہ میں مبتلا دودھناتھ سنگھ کو بدھ کی رات دل کا دورہ پڑا تھا۔ انہیں وینٹی لیٹر پر شفٹ کر دیا گیا تھا جہاں انہوں نے جمعرات دیر رات 12 بجے آخری سانس لی۔ ان کے اہل خانہ کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر ماہ میں تکلیف بڑھنے پر دودھناتھ سنگھ کو نئی دہلی آل انڈیا انسٹیٹیوٹ میں دکھایا گیا۔ طبی معائنہ میں غدودی کینسر کی تصدیق ہونے پر ان کا وہیں علاج چلا ، 26 دسمبر کو انہیں الہ آباد لایا گیا۔ دو تین دن بعد طبیعت بگڑنے پر انہیں فینکس ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ، اس کے بعد سے ان کا وہیں علاج چل رہا تھا۔دو سال پہلے ان کی بیوی نرملا ٹھاکر کا انتقال ہو گیا تھا۔ دودھناتھ سنگھ اپنے پیچھے دو بیٹے بہو، بیٹی۔داماد اور نواسوں سے بھرا پُرا خاندان چھوڑ گئے ہیں۔ ۔غور طلب ہے کہ بنیادی طور پر بلیا کے رہنے والے دودھناتھ سنگھ نے الہ آباد یونیورسٹی سے ایم اے کیا اور یہیں وہ ہندی کے استاد بھی مقرر ہوئے۔ 1994 میں ریٹائرمنٹ کے بعد سے لکھنے اورادبی تنظیم کے ساتھ وہ فعال رہنے لگے ۔ انہیں کئی ایوارڈ بھی ملے ہیں ، ان کی تخلیقات میں ’’ سپاٹ چہرے والا آدمی ‘‘ جیسی تخلیق کافی مقبول ہوئی ۔ انہیں کئی سرکاری و غیر سرکاری اعزاز و ایوارڈ بھی مل چکا ہے ۔