کاروار 14؍دسمبر (ایس او نیوز) ابھی دو تین دن ہی ہوئے ہیں جب کاروار میں واقع کائیگا جوہری توانائی کے مرکز میں موجود یونٹ نمبر 1میں مسلسل 941 دنوں تک یورینیم کے بھاری پانی سے بجلی پیدا کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا گیا تھا۔ اس ریکارڈ سے دیسی ساخت کے اس پلانٹ کی بہترین اہلیت اور صلاحیت کا مظاہرہ ہواتھا۔
اب نیشنل پاور کارپوریشن آف انڈیالمٹیڈ NPCIL)) نے اس پلانٹ کو توسیع دیتے ہوئے موجودہ چار یونٹس میں مزید دو یونٹس کا اضافہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ موجودہ چاریونٹس میں 2x235میگا وہاٹ بجلی فی یونٹ پیداکرنے کی صلاحیت ہے جبکہ نئے منصوبے کے تحت بننے والے یونٹ نمبر پانچ اور چھ میں فی یونٹ 2x700 میگاوہاٹ بجلی پیدا کرنے کی قابلیت ہوگی۔اس منصوبے کو وزارت ماحولیات سے ہری جھنڈی ملنا ضروری ہے جس کے لئے 15دسمبر کو عوام کی جانب سے اعتراضات اور خیالات جاننے کے لئے اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
اس ضمن میں ماحولیا ت اور عوامی جان ومال کے لئے اٹامک اینرجی پلانٹ سے ہونے والے نقصانات کو ذہن میں رکھنے والے افراد کی طرف سے اس توسیعی منصوبے کی سخت مخالفت کی جارہی ہے۔ ماحولیات، جنگلات،قدرتی نظام اور انسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے سرگرم تنظیم SWAN & Man کے جنرل سکریٹری اکھلیش چیپلی نے بتایا کہ دنیا بھر میں جوہری توانائی کی ٹیکنالوجی سے متعلق منفی نتائج کی ڈھیر ساری تفصیلات موجود ہیں۔ روس کے چیرنوبل اور جاپان کے فوکوشیما میں جو تباہ کن حادثے ہوئے ہیں وہ بھی سب کو معلوم ہے۔اس کے باوجود خطرات پر قابو پانے کے مؤثر اقدامات کیے بغیر اور مقامی آبادی کی حفاظت کے انتظامات کو ذہن میں رکھے بغیراس منصوبے کو آگے بڑھایا جارہا ہے۔ اس منصوبے کے لئے اب مزید 54.09ہیکٹر جنگلاتی زمین کا استعمال کیا جائے گا۔جس سے موسمی برسات کا سبب بننے والا ایک بہت ہی وسیع جنگلاتی علاقہ ختم ہوجائے گا۔ اور اس کا بہت ہی برا اثر یہاں کے ماحول اور اس دھرتی پر ہوگا۔ اور ہمیں جوہری توانائی حاصل کرنے کے لئے اتنی بڑی قیمت نہیں چکانی چاہیے۔