ریاستی کابینہ میں توسیع عنقریب: سدرامیا
بنگلورو:22/اپریل(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہاکہ ریاستی کابینہ میں مخلوعہ دونشستوں کو جلد ہی پر کردیا جائے گا۔ شیموگہ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کل ہی وہ دہلی میں ریاستی کابینہ میں توسیع کے متعلق پارٹی اعلیٰ کمان سے تبادلہئ خیال کریں گے اور اس کے بعد مخلوعہ نشستوں کیلئے دو وزراء کا تقرر عمل میں لایا جائے گا۔ ایوان بالا کی تین نشستوں کیلئے نامزدگی کے متعلق بھی سدرامیا نے کہاکہ کل اعلیٰ کمان سے اس سلسلے میں بھی بات چیت ہوگی۔ منڈیا ضلع کے ایس پی کو آڑے ہاتھوں لئے جانے کے متعلق سوال پر سدرامیا نے کہاکہ وہاں سیکورٹی کے نظام میں خامیاں دیکھ کر انہوں نے افسر سے معلومات حاصل کی، جب وہ معلومات فراہم نہیں کرپائے تو انہوں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہاکہ بحیثیت وزیر اعلیٰ انہیں اتنا حق ضروری ہے کہ کسی بھی ضلع کے ایس پی سے سیکورٹی کی صورتحال سے متعلق معلومات حاصل کرسکیں۔اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوجاتا تو کون ذمہ دار ہوتا؟۔ ریاست بھر میں نقلی ڈاکٹروں کی بھرمار کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سدرامیا نے کہاکہ ایسے ڈاکٹروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ آنے والے اسمبلی انتخابات کیلئے ابھی سے پارٹی کو مستعد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ نچلی سطح سے پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام کیا جائے گا، تاکہ انتخابات میں جیت کیلئے حکمت عملی وضع کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیاکہ 2018 کے اسمبلی انتخابات کانگریس تنہا لڑے گی، جنتادل (ایس) یا کسی اور پارٹی سے کوئی مفاہمت نہیں کی جائے گی۔ صدارتی انتخابات کیلئے ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے مشترکہ امیدوار کھڑا کئے جانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ صدارتی انتخابات میں فرقہ پرست طاقتوں کومات دینے کیلئے سیکولر سیاسی جماعتوں میں جو اتحاد ہونے جارہا ہے وہ ملک کے مفاد میں بہتر ہے۔ ریاستی کابینہ میں ممکنہ وزراء کے ناموں کے متعلق کچھ وضاحت کرنے سے گریز کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ وزارت میں کسے لیا جانا ہے،یہ طے ہوچکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کونسل کیلئے کسے نامزد کیاجارہاہے وہ بھی فیصلہ ہوچکا ہے۔ اعلیٰ کمان کی منظوری کے فوراً بعد اس عمل کو انجام دیا جائے گا۔ حالیہ ننجنگڈھ اور گنڈل پیٹ اسمبلی انتخابات میں کانگریس امیدواروں کو جنتادل (ایس) کی حمایت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ جنتادل (ایس) کے اس موقف کی وجہ سے فرقہ پرست بی جے پی کو کچھ حد تک روکنے میں مدد ملی،لیکن اگلے اسمبلی انتخابات میں یہ مفاہمت نہیں ہوگی۔