ایگزٹ پول نتائج سے بی جے پی کوجھٹکا،کانگریس کو فائدہ چھتیس گڑھ اورمدھیہ پردیش میں زبردست ٹکر،تلنگانہ میں ایک بارپھر ٹی آر ایس کی واپسی کاامکان اسمبلی انتخابات
نئی دہلی8دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)چھتیس گڑھ، راجستھان، مدھیہ پردیش، تلنگانہ اورمیزورم کے اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے، لیکن ابھی نتائج سامنے آنے میں کچھ دن باقی ہیں۔ اس سے پہلے ان پانچ ریاستوں کے ایگزٹ پول کے نتیجے آنے شروع ہوگئے ہیں۔ ان نتائج میں مجموعی طورپر کانگریس کو اکثریت ملتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔ وہیں بی جے پی کو زبردست جھٹکا لگا ہے ۔ دیگر ایگزٹ پول کے مطابق مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی واپسی کا امکان ظاہرکیا جارہا ہے۔ وہیں راجستھان میں کانگریس کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔چھتیس گڑھ میں زبردست ٹکرکا امکان ظاہر کیاجارہا ہے۔ کئی ایگزٹ پول میں بی جے پی اور کانگریس کو بے حد قریب بتایا جارہا ہے۔ جبکہ کوئی بی جے پی اورکوئی کانگریس کو مضبوط بتارہا ہے۔ تاہم یہ واضح ہے کہ بی جے پی اورکانگریس کے درمیان زبردست ٹکر ہے۔ وہیں تلنگانہ میں ابھی ٹی آرایس کے پاس اقتدارہے جہاں اس کی واپسی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ میزورم میں کانگریس کے پاس اقتدارہے، جہاں وہ پھرواپسی کرسکتی ہے۔
مدھیہ پردیش کا ایگزٹ پول:مدھیہ پردیش میں تائمزنو۔ سی این ایکس نے بی جے پی کو 126 سیٹیں دی ہیں جبکہ کانگریس کو 89 سیٹوں سے اقتدارسے دوررکھا ہے جبکہ15سیٹیں دیگرکے کھاتے میں جارہی ہیں۔ انڈیا ٹوڈے۔ ایکسس کے ایگزٹ پول میں کانگریس آگے ہے۔ کانگریس کو104 سے 122 سیٹیں جبکہ بی جے پی کو 102 سے 120 سیٹیں ملنے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔ وہیں نیوز ایکس۔ نیتا نے کانگریس کو 112 اوربی جے پی کو 106 سیٹوں تک پہنچایا ہے جبکہ 12 سیٹیں دیگرکے کھاتے میں جانے امکان ہے۔ ری پبلک سی ووٹرکے ایگزٹ پول میں بھی کانگریس آگے ہے۔ اسے 110 سے 126 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ بی جے پی کو 106 سیٹوں پراکتفا کرنا پڑسکتا ہے۔ دیگرکے کھاتوں میں 6 سے 12 سیٹیں جانے کا امکان ہے۔ نیوز ایکس کے مطابق کانگریس کو 112 اوربی جے پی کو 106 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
راجستھان کا ایگزٹ پول:راجستھان کی اگربات کریں تو یہاں کانگریس کو اقتدارکے قریب دیکھا جارہا ہے۔ ٹائمزنو۔ سی این ایکس کے ایگزٹ پول میں کانگریس کوآگے بتایا جارہا ہے۔ کانگریس کو 105 ، بی جے پی کو 85 اوربی ایس پی کو دو سیٹیں ملنے کی بات کہی گئی ہے۔ انڈیا ٹوڈے۔ ایکسس نے بی جے پی کو 55 سے 72 سیٹیں جبکہ کانگریس کو 119 سے 141 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ وہیں دیگرکے کھاتے میں 4 سے 11 سیٹیں جاسکتی ہیں۔ سی ووٹرکے مطابق بی جے پی کو52 سے 68 اورکانگریس کو 81 سے 101 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ دیگرکو5 سے 11 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ اس نے بی جے پی کو 83 سے 103 سیٹیں جبکہ کانگریس کو 81 سے 101 سیٹیں دی ہیں جبکہ 15 سیٹیں دیگرکے کھاتے میں جانے کا امکان ظاہرکیا ہے۔ یہاں حکومت بنانے کیلئے 101 سیٹیں چاہئے۔ گزشتہ الیکشن میں بی جے پی کو163، کانگریس کو 21 اوربی ایس پی کو تین سیٹیں ملی تھیں۔
چھتیس گڑھ کا ایگزٹ پول:چھتیس گڑھ کے ایگزٹ پول میں زبردست ٹکرہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ ٹائمزنو کے مطابق بی جے پی کو 46، کانگریس کو 35 اور اجیت جوگی۔ مایاوتی اتحاد کو7 جبکہ دیگرکو دو سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ انڈیا ٹوڈے ۔ ایکسس کے مطابق بی جے پی کو صرف 21 سے 31 سیٹیں ملنے کا امکان ہے جبکہ کانگریس کو 55۔65 سیٹیں ملیں گی۔ وہیں دیگرکو 8۔4 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ نیوز ایکس۔ نیتا کے مطابق بی جے پی کو 43 سیٹیں جبکہ کانگریس کو 40 اوردیگرکو 7 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ ری پبلک سی ووٹرکے مطابق بی جے پی کو 39، کانگریس کو 46 جبکہ دیگرکو 5 سیٹیں ملنے کی بات کہی جارہی ہے۔
تلنگانہ کا ایگزٹ پول:تلنگانہ میں ٹی آرایس کی واپسی ہونے کا امکان ظاہرکیا جارہا ہے۔ ٹی آرایس 66 سیٹوں کے ساتھ حکومت بنا سکتی ہے جبکہ کانگریس اتحاد 37 سیٹوں تک ہی محدود رہے گا۔ بی جے پی کو 7 سیٹیں ملنے اور دیگر کو9 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ تلنگانہ میں ٹی آرایس کواسد الدین اویسی کی قیادت والی مجلس اتحاد المسلمین کے اتحاد سے تقویت مل رہی ہے تو وہیں کانگریس نے ٹی ڈی پی سمیت عظیم اتحاد کرکے خود کو ثابت کرنے کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ میزورم میں کانگریس کی واپسی کی امید ظاہرکی جارہی ہے۔
راجستھان میں 72فیصد سے زیادہ پولنگ: راجستھان کی پندرہویں اسمبلی کے لئے پولنگ آج چھوٹے موٹے واقعات کو چھوڑ کر پرامن طریقہ سے مکمل ہوگئی اور اس دوران 72فیصد سے زیادہ رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔اس کے ساتھ ہی ریاست کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے ، سابق وزیراعلیٰ اشوک گہلوٹ، کانگریس کے ریاستی صدر سچن پائلٹ اور دیگر جماعتوں کے امیدواروں اور آزاد امیدواروں سمیت 2274امیدواروں کی انتخابی قسمت ای وی ایم میں بند ہوگئی۔ پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جو چھوٹے موٹے واقعات کو چھوڑ کر شام پانچ بجے پرامن طریقہ سے مکمل ہوگئی اور اس دوران 72.58فیصد رائے دہندوں نے ووٹ ڈالے ۔راجے کے جھالرا پاٹن اسمبلی حلقہ میں 74.39اور مسٹر گہلوٹ کے جودھپور میں سردار پورہ اسمبلی حلقہ میں 65.83 اور مسٹر پائلٹ کے ٹونک اسمبلی حلقہ میں 73.11فیصد پولنگ ہوئی۔ ریاستی وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ کے ادے پور اسمبلی حلقہ میں 65.70فیصد پولنگ ہوئی۔ریاست میں صبح پولنگ کے وقت کچھ ای وی ایم مشینوں میں تکنیکی خرابی اور چرو کے رتن گڑھ میں پولنگ مرکز کے باہر پتھراو ہونے سے تین لوگوں کے زخمی ہونے ، سیکر ضلع کے فتح پور میں جھگڑا ہونے کے بعد موٹر سائیکل کو آگ لگانے اور بیکانیر کے کولایت علاقہ کے بجو علاقہ میں ایک جیپ کو آگ لگا نے کا واقعہ سامنے آیا ہے ۔اس کے علاوہ بھرت پور کے ندبئی علاقہ میں ایک پولنگ مرکز پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے پر دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ اسی طرح الور کے بانسور میں کانگریس امیدوار شکنتلا راوت پر حملہ کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے ۔