ووٹنگ مشینوں میں امیدواروں کی تصاویر بھی لگیں گی گڑ بڑ کے خدشات کم کرنے انتخابی کمیشن کی سعی۔ وی وی پاٹ کا استعمال بھی کیا جائے گا
بنگلورو،23؍جنوری(ایس او نیوز) انتخابات کے دوران بوگس امیدواروں کی جانب سے کسی قسم کی شرارت کے خدشات کو روکنے کیلئے ایک طویل وقت درکار ہوسکتا ہے۔ہندوستانی انتخابی کمیشن ( بی سی آئی) آئندہ ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ایک تبدیلی لانے کافیصلہ کیا ہے ۔ اس کے تحت الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم)پر امیدوار وں کی تصاویر بھی استعمال کی جائیں گی۔ کرناٹک میں یہ اولین قانون ساز اسمبلی انتخابات ہیں جن میں اس کانفاذ ہوگا ۔ایک ہی طرح کے ناموں کی وجہ سے الجھن کاشکار ہونے سے بچاتے ہوئے ووٹروں کو اپنی پسند کے امیدواروں کو پہچاننے میں مدملے گی۔ساتھ ہی حکمران کانگریس کی جانب سے کی جارہی اس تشویش کے خلاف رائے دہندگان کااعتماد بڑھے کہ ای وی ایم میں دھاندلی کی جاسکتی ہے۔ہر ای وی ایم پر امیداروں کے نام، سیاہ وسفید میں ان کی تصویر اور پارٹی کے نشان ہوں گے ہرتصویر کاسائز 2.5سینٹی میٹر ہوگا ۔ ریاستی اعلیٰ انتخابی افسر( سی ای او) سنجیو کمار نے کہا ۔ ای وی ایم میں امیدواروں کی تصاویر کااستعمال گجرات اورہماچل پردیش کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں ہوچکا ہے۔ اس طرح آئندہ راجستھان اسمبلی انتخابات میں بھی تصاویر استعمال ہوں گی۔ بلکہ ننجنگڈھ اور گنڈل پیٹ کے گزشتہ سال ہوئے ضمنی انتخابات میں بھی ہم نے امیدواروں کی تصاویر استعمال کی تھیں۔ ان ناموں کو 3زمروں میں تقسیم کیا جائے گا۔ نام حروف تہجی کے حساب سے ہوں گے اور پہلے قومی پارٹی ، پھر علاقائی پارٹی اور اس کے بعد آزاد اور دیگرپارٹیوں کے امیدواروں کے نام ہوں گے۔ حروف تہجی کے ساتھ ناموں کے اندراج اور امیدواروں کی تصاویر ہونے سے بھی اس دعویٰ کی نفی ہوجاتی ہے کہ ان مشینوں میں گھپلہ کیا جاسکتا ہے۔ اگر ای وی ایم میں گڑ بڑ کرکے کسی ایک امیدوار کے حق میں کرنا ہے تو کسی کو کیسے معلوم ہوگا کہ کس کا نام کہا ں ہے؟‘‘2018ء کے اسمبلی انتخابات ‘‘ووٹر ویریفائیبل پیپر آڈٹ ٹرائل ( وی وی پاٹ) مشینوں کو بھی متعارف کیا جارہا ہے ۔ اس سے رائے دہندگان اپنے اس ووٹ کی تصدیق کرسکتے ہیں جو انہوں نے دےئے ہیں۔انتخابی کمیشن بھی ای وی ایم کا وی وی پاٹ پرنٹ آؤٹس سے موازنہ کرے گا۔ ہر اسمبلی حلقہ میں منتخب پولنگ بوتھ میں اس طرح کیا جائے گا۔