متحد و مضبوط یورپ نے بریگزٹ گائیڈ لائنز منظور کر لیں
برسلز30اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یورپی یونین کی رکن ریاستوں کے رہنماؤں نے برطانیہ کے یورپی بلاک سے اخراج کو ممکن بنانے والے طویل مذاکراتی عمل کے لیے قواعد و ضوابط کی منظوری دے دی ہے۔یونین کی ستائیس رکن ریاستوں کے سربراہان نے سفارت کاروں کی جانب سے آٹھ صفحات پر مشتمل ان قواعد و ضوابط کو آج بہ روز ہفتہ بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ہونے والی سمٹ میں متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ منظور شدہ گائیڈ لائنز کے مطابق اس سال جون میں بریگزٹ مذاکرات کا آغاز ہو گا جن میں فریقین اپنے اپنے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے معاہدہ طے کریں گے اور بریگزٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔برطانوی وزیر اعظم ٹیریزا مے نے انتیس مارچ کے روز برسلز کو ایک خط لکھتے ہوئے بریگزٹ کے عمل کا باقاعدہ آغاز کر دیا تھا۔ برطانیہ میں آٹھ جون کو عام انتخابات ہونے والے ہیں، جن کے بعد بریگزٹ کے لیے مذاکرات کا عمل شروع ہو جائے گا۔برسلز میں یورپی رہنماؤں نے اس عہد کا اظہار کیا کہ وہ اس پیچیدہ قانونی عمل میں مذاکراتی ٹیم کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق اعلیٰ یورپی قیادت نے برطانوی وزیر اعظم ٹیریزا مے کے مطالبات کا سختی سے جواب دینے کا عندیہ دیا ہے۔گائیڈ لائنز میں یہ بات واضح کر دی گئی ہے کہ ماضی کے معاملات طے کیے بغیر مستقبل کے کسی سمجھوتے یا ڈیل پر بات چیت نہیں ہو گی۔ یورپی یونین کو مذاکرات میں یہ طے کرنا ہے کہ برطانیہ کو بلاک کی کتنی رقم ادا کرنی ہے۔ علاوہ ازیں برطانیہ اور آئرلینڈ کے بارڈر کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔ بریگزٹ مذاکرات میں ایک اور اہم معاملہ برطانیہ میں رہائش پذیر یورپی یونین کے شہریوں کے حقوق و قانونی حیثیت کا بھی ہے۔