تحفظ ماحولیات کیلئے عوامی تعاون ضروری :سدرامیا 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th June 2017, 1:28 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،5؍جون(ایس او نیوز)تحفظ ماحولیات ، گندگی کی پروسیسنگ، نکاسی ، اور دیگر امور میں ریاستی حکومت نے چند سخت ضوابط وضع کئے ہیں،لیکن شہریان کی طرف سے ان پر عمل پیرا نہ ہونا افسوسناک ہے۔یہ بات آج وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہی۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح شہریان حکومتوں سے اپنے حقوق کا تقاضہ کرتے ہیں اسی بنیاد پر انہیں اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی بھی کرنی چاہئے۔ اس سلسلے میں عوام میں بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔محکمۂ جنگلات کے زیر اہتمام عالمی یوم ماحولیات کے سلسلے میں منعقدہ پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شہری ترقیات کی وجہ سے جہاں آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہواہے وہیں قدرتی توازن بھی اس سے بے حد متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک ، پانی کے بے جا استعمال اور گندے پانی کو تالابوں میں بہادئے جانے کی وجہ سے آج شہر کے دواہم تالاب ورتور اور بلندور کا پانی بری طرح آلودہ ہوچکا ہے۔ ان تالابوں میں جھاگ اور آگ معمول بن چکے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے سلسلے میں ریاستی حکومت نے چند اہم قدم اٹھائے ہیں۔ ضروری ہے کہ اس سلسلے میں عوام کا تعاون بھی ملے۔ تحفظ ماحولیات کے متعلق عوام میں بیداری کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں سبزہ زار کے ذریعہ بچوں کو ماحولیات کی اہمیت کی طرف راغب کیا جائے ۔صفائی اور تحفظ ماحولیات کی طرف اگر بچوں کو راغب کیا جائے تو ابھی سے انہیں آلودگی کے خطرات اور ماحولیات کی اہمیت کے بارے میں احساس جاگ اٹھے گا۔ انہوں نے کہاکہ اپنے دور طالب علمی میں انہوں نے دیکھا ہے کہ بنگلور اور ریاست کے دیگر شہروں میں ہر طرف سبزہ زار ہوا کرتا تھا، تالابوں میں پانی موجود تھا، اردگرد پیڑ پودے ماحولیات کا تحفظ کرتے اور بنگلور ساری دنیا میں شہر گلستان کے نام سے مشہور تھا۔ گزشتہ سال محکمۂ ماحولیات نے آٹھ کروڑ پودے لگائے اور رواں سال چھ کروڑ پودے لگائے جاچکے ہیں، لیکن ان میں سے دس فیصدپودے بھی اگر صحیح طریقے سے اگ جاتے توماحولیات کا منظر کچھ اور ہوتا۔ریاست بھر میں جنگلات کی زمینات گھٹ رہی ہیں۔ تالابوں پر غیر قانونی قبضہ ہورہے ہیں۔ ان تالابوں کو پانی جانے کے راستہ پر بھی لوگوں نے عمارتیں کھڑی کرلی ہیں، اب یہ پانی تالاب کی بجائے عمارتوں میں گھسے تو حکومت کیا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے تحفظ ماحولیات کیلئے حتی الامکان کوشش اور اقدامات کئے جارہے ہیں، لیکن اس پر عوام کا تعاون جتنا ملنا چاہئے نہیں مل پارہا ہے۔ اس موقع پر شعبۂ ماحولیات میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو اعزازسے نوازا گیا۔ وزیر جنگلات رماناتھ رائے اور دیگر اس موقع پر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...