تحفظ ماحولیات کیلئے عوامی تعاون ضروری :سدرامیا
بنگلورو،5؍جون(ایس او نیوز)تحفظ ماحولیات ، گندگی کی پروسیسنگ، نکاسی ، اور دیگر امور میں ریاستی حکومت نے چند سخت ضوابط وضع کئے ہیں،لیکن شہریان کی طرف سے ان پر عمل پیرا نہ ہونا افسوسناک ہے۔یہ بات آج وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہی۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح شہریان حکومتوں سے اپنے حقوق کا تقاضہ کرتے ہیں اسی بنیاد پر انہیں اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی بھی کرنی چاہئے۔ اس سلسلے میں عوام میں بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔محکمۂ جنگلات کے زیر اہتمام عالمی یوم ماحولیات کے سلسلے میں منعقدہ پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شہری ترقیات کی وجہ سے جہاں آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہواہے وہیں قدرتی توازن بھی اس سے بے حد متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک ، پانی کے بے جا استعمال اور گندے پانی کو تالابوں میں بہادئے جانے کی وجہ سے آج شہر کے دواہم تالاب ورتور اور بلندور کا پانی بری طرح آلودہ ہوچکا ہے۔ ان تالابوں میں جھاگ اور آگ معمول بن چکے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے سلسلے میں ریاستی حکومت نے چند اہم قدم اٹھائے ہیں۔ ضروری ہے کہ اس سلسلے میں عوام کا تعاون بھی ملے۔ تحفظ ماحولیات کے متعلق عوام میں بیداری کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں سبزہ زار کے ذریعہ بچوں کو ماحولیات کی اہمیت کی طرف راغب کیا جائے ۔صفائی اور تحفظ ماحولیات کی طرف اگر بچوں کو راغب کیا جائے تو ابھی سے انہیں آلودگی کے خطرات اور ماحولیات کی اہمیت کے بارے میں احساس جاگ اٹھے گا۔ انہوں نے کہاکہ اپنے دور طالب علمی میں انہوں نے دیکھا ہے کہ بنگلور اور ریاست کے دیگر شہروں میں ہر طرف سبزہ زار ہوا کرتا تھا، تالابوں میں پانی موجود تھا، اردگرد پیڑ پودے ماحولیات کا تحفظ کرتے اور بنگلور ساری دنیا میں شہر گلستان کے نام سے مشہور تھا۔ گزشتہ سال محکمۂ ماحولیات نے آٹھ کروڑ پودے لگائے اور رواں سال چھ کروڑ پودے لگائے جاچکے ہیں، لیکن ان میں سے دس فیصدپودے بھی اگر صحیح طریقے سے اگ جاتے توماحولیات کا منظر کچھ اور ہوتا۔ریاست بھر میں جنگلات کی زمینات گھٹ رہی ہیں۔ تالابوں پر غیر قانونی قبضہ ہورہے ہیں۔ ان تالابوں کو پانی جانے کے راستہ پر بھی لوگوں نے عمارتیں کھڑی کرلی ہیں، اب یہ پانی تالاب کی بجائے عمارتوں میں گھسے تو حکومت کیا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے تحفظ ماحولیات کیلئے حتی الامکان کوشش اور اقدامات کئے جارہے ہیں، لیکن اس پر عوام کا تعاون جتنا ملنا چاہئے نہیں مل پارہا ہے۔ اس موقع پر شعبۂ ماحولیات میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو اعزازسے نوازا گیا۔ وزیر جنگلات رماناتھ رائے اور دیگر اس موقع پر موجود تھے۔