محکمۂ توانائی کے افسران پر ڈی کے شیوکمار برس پڑے، موجودہ قلمدان چھوڑ کر وزارت داخلہ سنبھالنے کی خواہش کا اظہار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 3rd June 2017, 11:06 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،2؍جون(ایس او نیوز) ریاستی وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار نے ریاست بھر میں بجلی کی ترسیل کے نظام میں خامیوں اور شہر بنگلور میں بار بار بجلی گل ہوجانے کی شکایات عام ہونے پر محکمۂ توانائی کے انجینئروں اور افسران پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آڑے ہاتھوں لیا ۔ ان افسران اور انجینئروں نے اپنے طریقۂ کار سے ان کی عزت مٹی میں ملادی ہے۔ پچھلے دنوں شہر میں ہوئی موسلادھار بارش کے دوران محکمۂ توانائی کے کتنے افسران نے کس کس جگہ جاکر کام کیا اور کہاں کہاں عوام کو مدد پہنچائی اس کا حساب دیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ سدرامیا کی اخباری کانفرنس میں دس منٹ کیلئے بجلی جاتی ہے ، افسران اس مسئلے سے نمٹنے سے بھی نااہل ثابت ہوئے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ کتنے افسران روزانہ عوام کے کتنے کالس وصول کررہے ہیں اور ان پر کس قدر عمل پیرائی کی جارہی ہے انہیں تفصیل پیش کریں۔ انہوں نے کہاکہ عوام کی طرف سے محکمہ کو جتنی شکایات موصول ہوئی ہیں ان کی تفصیل اور ان سے نمٹنے کیلئے کیا کارروائی کی گئی ہے وہ بھی پیش کی جائے۔ حال ہی میں شہر میں ہوئی بارش کے دوران بجلی کا سنگین بحران درپیش رہا۔ محکمہ نے اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے جو کارروائی کی ہے اس کی وجہ سے حکومت کی کافی بدنامی ہورہی ہے۔ اس کیلئے ذمہ دار افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی ناگزیر نظر آرہی ہے۔ محکمۂ توانائی کے قلمدان سے اپنی بیزارگی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عوام کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے جدوجہد کرنے کے مقصد کے تحت انہوں نے یہ قلمدان لیاتھا۔اخباری نمائندوں کی طرف سے اس سوال پر کہ وہ کہیں محکمۂ داخلہ کی دعویداری تو نہیں کررہے ہیں؟ مثبت انداز میں جواب دیتے ہوئے شیوکمار نے کہاکہ داخلہ کا قلمدان دینے کا فیصلہ وزیراعلیٰ سدرامیا کو لینا ہے انہیں یہ ذمہ داری اگر دی گئی تو وہ نبھانے کیلئے تیار ہیں۔اس کا یقین سدرامیا اور پارٹی اعلیٰ کمان کو بھی ہے۔کانگریس انتخابی مہم کمیٹی کی چیرمین شپ دئے جانے کے متعلق ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ کانگریس کیلئے انتخابی مہم چلانے کیلئے انہیں ایسے عہدہ کی ضرورت نہیں ہے، پہلے سے ہی وہ اپنے اس کام کو اپنے طریقے سے انجام دیتے آرہے ہیں۔اب پارٹی نے ان پر ایک ذمہ داری سونپی ہے ، اسے وہ بخوبی نبھانے کی کوشش کریں گے۔ایک بار پھر اعلیٰ کمان سے رابطہ کرنے کے متعلق سوال پر ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ ہر دن وہ اعلیٰ کمان سے رابطہ میں رہتے ہیں ، اعلیٰ کمان کی طرف سے انہیں جو بھی ذمہ داری دی جارہی ہے اسے وہ نبھانے میں لگے ہوئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔