ایمرجنسی نے جمہوریت کوقانونی تاناشاہی میں بدل دیا: ارون جیٹلی
نئی دہلی،24؍جون (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) مرکزی وزیر اور سینئر بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی نے آج یاد کیا کہ کس طرح تقریبا چار دہائی قبل وزیر اعظم اندرا گاندھی کی زیر قیادت حکومت کی طرف سے ایمرجنسی لگائی گئی تھی اور جمہوریت کو آئینی آمریت میں تبدیل کر دیا گیا۔ 25 جون 1975 کو اندرا گاندھی نے اندرونی خرابی کی بنیاد پر ایمرجنسی عائد کیا اور آئین کے تحت دیئے گئے بنیادی حقوق کے لئے ہر شہری کوختم کردیا گیا تھا۔ جیٹلی نے فیس بک پر لکھا کہ یہ اس پالیسی کی بنیاد پر ایک غیر ضروری ہنگامی صورتحال تھی اور تمام اپوزیشن کی آوازوں کو کچل دیا تھا۔ آئینی تاناشاہی میں جمہوریت کوبدلنے کے لئے آئینی احکامات استعمال کیے گئے تھے۔
جیٹلی نے ایمرجنسی کے بارے میں تین حصوں والی سیریز کا پہلے حصہ فیس بک پر لکھا، سیریز کا دوسرا حصہ کل آئے گا۔ جیٹلی نے کہا کہ وہ اندرا گاندھی حکومت کے سخت اقدامات کے خلاف پہلے سپہ سالار بنے اور 26 جون 1975 کو مخالفت میں اجلاس منعقد کرنے پر انہیں تہاڑ جیل بھیج دیا گیا تھا۔ 26 جون 1975 کو حزب اختلاف کے کئی اہم رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے دہلی یونیورسٹی کے طالب علموں کے مظاہرے کی قیادت کی اور ہم نے ایمرجنسی کاپتلاجلایا، پولیس کی ایک بڑی تعداد آئی، مجھے اندرونی سلامتی انتظام کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور دہلی کے تہاڑ جیل لے جایاگیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح، 26 جون 1975 ء کو مجھے صرف ایک احتجاج کا انتظام کرنے کاموقع ملا اور میں ایمرجنسی کے خلاف پہلاسپہ سالار بن گیا، مجھے نہیں پتہ تھا کہ 22 سال کی عمر میں میں ان واقعات میں شمولیت اختیار کر رہا تھا جو تاریخ کا ایک حصہ بن رہے تھے، میرے لئے اس واقعہ نے میری زندگی کا مستقبل بدل دیا، شام کے بعد میں تہاڑ جیل میں بند کر دیا گیا تھا۔