ضمنی انتخابات کابگل اور جیت کی حکمت عملیاں بر سر اقتدار کانگریس وجے ڈی ایس اور بی جے پی کیلئے آزمائش کی گھڑی
بنگلورو،8؍اکتوبر(ایس او نیوز) پارلیمانی انتخابات نہایت قریب ہیں ، ایسے نازک اور حساس موقع پر ریاست میں ضمنی انتخابات کا بگل بج گیا ہے ، ریاست کے 3لوک سبھا اور 2اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات بر سر اقتدار کانگریس و جے ڈی ایس اتحاد اور اپوزیشن پارٹی بی جے پی کیلئے امتحان کی گھڑی ہے ، تینوں پارٹیاں ایک دوسرے کو مات دینے اور سبقت بنانے کے لئے حکمت عملیاں تیار کررہی ہیں ۔ریاست میں مخلوط حکومت تشکیل پانے کے بعد بر سر اقتدار کانگریس اور جے ڈی ایس کیلئے یہ پہلا امتحان ہے ، دونوں پارٹیوں کے لئے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دے کر یہ ثابت کرنے کاموقع بھی ہے کہ عوامی فرمان مخلوط حکومت کے ساتھ ہے ، اس لئے دونوں پارٹیاں اتحاد کرتے ہوئے بی جے پی کو شکست سے دو چار کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں۔ضمنی انتخابات میں بی جے پی اگر شکست سے دوچار ہوگئی تو کانگریس اور جے ڈی ایس کے حوصلہ بلند ہوجائیں گے اور بی جے پی کے حوصلہ پست ہوجائیں گے اور آپریشن کنول کی کوشش سے پہلے سوبار سوچیں گے ۔ اس بات سے واقف کانگریس اور جے ڈی ایس ہر صورت میں بی جے پی کو مات دینے کی کوشش میں سرگرداں دکھائی دے رہی ہیں ۔ دوسری طرف بی جے پی بھی بھانپ گئی ہے ، مخلوط حکومت کے اتحاد کو توڑنے اورضمنی انتخابات میں جیت درج کرنے بی جے پی اپنی نوعیت کی الگ ہی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے ۔تاکہ عوامی فرما ن اپنے حق میں ہونے کو ثابت کرسکے۔ منڈیا ،شیموگہ اور بلاری ان تینوں لوک سبھا اور رام نگر اور جمکھنڈی کی دوسیٹوں کیلئے 3؍نومبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے ، تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی تینوں پارٹیوں میں انتخابی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ ضمنی انتخابات وزیراعلیٰ کمار سوامی ،نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور اورسابق وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کیلئے چیلنج بنے ہوئے ہیں۔کمار سوامی کو رام نگرم میں جیت درج کرنا ان کی لیڈر شپ کے امتحان میں کامیابی کیلئے ضروری ہے اور نائب وزیراعلیٰ جی پرمیشور پر شیموگہ اور بلاری میں لوک سبھا اور جمکھنڈی میں اسمبلی سیٹ کا نگریس کے نام کرنے کا بہت بڑا چیلنج ہے ۔ اس سے بڑھ کر بی ایس ایڈی یورپا کو شیموگہ لوک سبھا سیٹ پرجیت درج کرنے کا چیلنج ہے ۔ اس کے علاوہ بلاری اورجمکھنڈی میں بھی جیت درج کروانے کی ذمہ داری ہے ، اس الیکشن میں اگر بی جے پی جیت جاتی ہے تو آپریشن کنول کے ذریعہ بر سر اقتدار آنے کی حکمت عملی ہے ۔ اس لئے بی جے پی قائدین جیت کی ہر کوشش بروئے کار لارہے ہیں ۔ اس الیکشن میں بی جے پی شکست کھا گئی بالخصوص شیموگہ لوک سبھا سیٹ کے امیدوار بی وائی راگھو یندرا کی ہار سے تو ایڈی یورپا کا صفایا ہوجائے گا ۔ ایڈی یورپا کے ٹھکانے لگانے کانگریس اور جے ڈی ایس دونوں پارٹیوں نے خصوصی حکمت عملی بنائی ہیں۔