شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن مستعد، سرکاری افسران کو دباؤ میں آئے بغیر کام کرنے چیف الیکشن کمشنر راوت کا مشورہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 7th April 2018, 5:03 PM | ریاستی خبریں |

 

بنگلورو، 7؍مارچ(ایس او نیوز) ریاست میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنانے کے لئے چیف الیکشن کمشنر اوپی راوت نے سخت اقدامات کی تاکید کرتے ہوئے ریاست کے سرکاری عہدیداروں کو غیر جانبداری سے کام لینے کا مشورہ دیا۔ انتخابات کی تیاریوں کاجائزہ لینے کے بعد آج ایک اخبار ی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کمیشن کی طرف سے ریاستی اور ضلعی سطح کے الیکشن افسروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ غیر جانبدار ہوکر کام کریں۔ انہیں کسی سے خوفزدہ ہونے کی چنداں ضرورت نہیں۔انہوں نے کہاکہ افسران کو اگر سیاسی دباؤ میں کام کرتے ہوئے پایا گیا تو الیکشن کمیشن ان پر سخت کارروائی کرنے میں کسی طرح کا تذبذب نہیں کرے گا۔ ریاست میں انتخابات کی تیاریوں اور ووٹروں کو بیدار کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے جاری مہم پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر اوپی راوت نے اس مہم کو سراہااور کہاکہ زیادہ سے زیادہ ووٹنگ یقینی بنانے یہ مہم موثر ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن سے مختلف اقامتی کامپلکسوں میں مقیم لوگوں نے گذارش کی ہے کہ جس علاقے میں 400 سے زائد مکانات ہوں وہاں ایک مخصوص پولنگ بوتھ مہیا کرائی جائے ، اس کا جائزہ لینے کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے یہ واضح ہدایت دی ہے کہ کوئی بھی غیر آئینی عہدے سے وابستہ شخص انتخابی عمل میں مداخلت نہیں کرسکتا،ایسی کوئی بھی کوشش سخت سزا کا سبب بن سکتی ہے۔ سوشیل میڈیا پر انتخابی تاریخ کے قبل از وقت فاش ہونے کے متعلق ایک سوال پر مسٹر راوت نے بتایاکہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے جو تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے وہ 4؍ اپریل کو اپنی رپورٹ پیش کرچکی ہے، چونکہ وہ راجدھانی سے دورے پر ہیں دہلی پہنچتے ہی اس کاجائزہ لے کر کارروائی کریں گے۔ انہوں نے بتایاکہ الیکشن کمیشن نے پچھلے تین دنوں سے مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں بشمول سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا کے ساتھ میٹنگ کی اور ان سے مختلف امور پر مشورے لئے۔انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ طور پر کروانے کے لئے ریاست کے تمام ضلعی ڈپٹی کمشنرس ، پنچایتوں کے چیف ایگزی کیٹیو آفیسرس ، پولیس کمشنرس اور پولیس سپرنٹنڈنٹوں کے ساتھ جائزہ لیا گیا ۔اس کے علاوہ چیف سکریٹری ، محکمۂ داخلہ کے اڈیشنل چیف سکریٹری اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ بھی بات چیت کی گئی اور کہاگیا کہ سرکاری افسران کو انتخابات کے دوران تحائف رقم وغیرہ کی تقسیم پر سخت نظر رکھی جائے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے بتایاکہ28؍ فروری 2018تک ریاست کی فہرست رائے دہندگان میں ووٹروں کی تعداد 4.96کروڑ سے زائد ہے، ان میں 2.51کروڑ مرد اور 2.44کروڑ خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فہرست رائے دہندگان میں ناموں کے اندراج کا سلسلہ جاری ہے، 31؍ مارچ 2018 تک 1.74لاکھ فارم 6؍ 81؍ ہزار فارم 7 ، 53ہزار فارم 8 اور 18 فارم 8Aجمع کرائے گئے ، ان کی بنیاد پر فہرست میں 38ہزار ناموں کی شمولیت کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے اپنے طور پر فہرست رائے دہندگان سے کسی ووٹر کا نام نہیں نکالا ہے، اور الیکشن کمیشن کو یہ اختیار بھی نہیں ہے کہ کسی ووٹر کو نوٹس دئے بغیر فہرست رائے دہندگان سے اس کا نام خارج کرے۔انہوں نے بتایاکہ باتصویر فہرست رائے دہندگان کی تیاری میں کرناٹک ملک کی تمام ریاستوں کے مقابل سب سے آگے ہے، یہاں پر 99.47 رائے دہندگان کی تصاویر فہرست میں شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے پولنگ بوتھس پر ووٹروں کی سہولت کے لئے چند ضروری قدم اٹھائے گئے ہیں ۔ معذور ووٹروں کے لئے وہیل چیر وغیرہ کا انتظام کیاجائے گا۔ ریاست میں 58456 پولنگ بوتھوں میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں اور وی وی پیاٹ متعین رہیں گے۔ اس سلسلے میں عوامی بیداری مہم بڑے پیمانے پر جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ انتخابی اخراجات اور ضابطۂ اخلاق پر نظر رکھنے کے لئے 1344 موبائل اور 1255 مقیم اسکواڈ قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست بھر میں انتخابات کے دوران 6.65کروڑ روپے نقد کے علاوہ منشیات ، شراب ، قیمتی دھات، تحائف وغیرہ ضبط کرلئے گئے ہیں۔ ووٹروں کی رہنمائی کے لئے بی بی ایم پی کی طرف سے تیار شدہ ایم سی سی ایپ کو چیف الیکشن کمشنر نے سراہا اور کہاکہ اس سے انتخابات کو شفافیت کے ساتھ کرانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ انتخابی شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے الیکشن کمیشن نے ایک سنگل ونڈو ایجنسی اور رہنمائی کے لئے سوویدھا گاڑیاں مہیا کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پولنگ بوتھس اور گنتی کے مقامات پر مرکزی پولیس فورس متعین کی جائے گی۔اس موقع پر الیکشن کمشنرس سنیل ارورا اور اشوک لاواسا بھی موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...