اُْڈپی میں جانوروں کا کاروبار کرنے والے معمر شخص کی مشتبہ حالت میں لاش برآمد؛ کیا بجرنگ دل اور پولس اہلکاروں نے کیا قتل ؟
اُڈپی 30/مئی (ایس او نیوز) جب سے مودی سرکار اقتدار پر آئی ہے، گائیوں اور جانوروں کے نام پر گئو اتنکیوں کے ہاتھوں ملک کے مختلف حصوں میں حملے اب عام بات ہوگئی ہے ،ملک میں اب جانوروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا گویا موت کو دعوت دینے کے متراف ہے۔ سمجھا جارہا ہے کہ پولس بھی ان گئو آتنکیوں کے ساتھ ملی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان گئو اتنکیوں کی گرفتاریاں بھی برائے نام ہی ہوتی ہیں جس سے ان کے حوصلے دن بہ دن بلند ہوتے جارہے ہیں ۔ تازہ واقعہ اُڈپی میں پیش آیا ہے جس میں جانوروں کا بیوپار کرنے والے ایک معمر شخص کی لاش ضلع اُڈپی کے پرڈور نامی مقام پر پائی گئی ہے اور گھروالوں کا الزام ہے کہ لاش پر جابجا مارپیٹ کے نشان پائے گئے ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ گئو آتنکیوں کی مارپیٹ کے باعث ہی ان کی موت واقع ہوئی ہے۔ گھروالوں کو پولس پر بھی شک ہے کہ بجرنگ دل کے ساتھ پولس کے اہلکار بھی ان پر حملہ کرنے میں شامل ہیں۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مینگلور کے جوکٹے میں رہنے والے 61سالہ حُسین ابّا پچھلے 35 سالوں سے جانوروں کا کاروبار کررہے تھے، اسی مناسبت سے وہ بدھ کی علی الصباح اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ اسکورپئیو سواری پر جانوروں کو لاد کر پیرڈور سے اُڈپی جارہے تھے کہ اچانک بجرنگ دل اور پولس ان کے پیچھے لگ گئی۔ ان کو پیچھا کرتے دیکھ کر حسن آبّا نے اپنی گاڑی کی رفتار تیز کردی اور فرار ہونے کی کوشش کی، بعد میں گاڑی پر سوار چاروں لوگوں نے سواری کو ایک طرف روک کر الگ الگ ڈائرکشن پر بھاگنا شروع کردیا۔ تین نوجوان بجرنگ دل اور پولس کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، مگر کافی دیر بعد کسی نے گھروالوں کو فون کرکے اطلاع دی کہ پرڈور کی ایک پہاڑی پر حُسین ابّا کی لاش پڑی ہوئی ہے۔
گھروالوں نے فورا جائے وقوع پر پہنچ کر لاش کی شناخت کی، اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے گھروالوں نے بتایا کہ حسُین ابّا کے سر اور انکھوں کے پاس کافی زخم پائے گئے ہیں ساتھ ساتھ ان کے پیروں پر بھی چوٹ کے نشان پائے گئے ہیں۔
گھروالوں سے بجرنگ دل کارکنوں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ہی ان کا قتل کیا ہے۔ ان کے ایک قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ حُسین ابّا جب بھاگ رہے تھے تو پولس اہلکار اور بجرنگ دل کارکن ان کا پیچھا کررہے تھے، رشتہ دار کے مطابق پولس اور بجرنگ دل کارکنوں نے ان کو بری طرح زودوکوب کیا ہے ، جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی ہے۔
حُسین ابّا کے بہنوئی نے بتایا کہ دو سال قبل بجرنگ دل کارکنوں نے حُسین ابّا کو باندھ کر اُنہیں گائے کا پیشاب پلایا تھا، اب یہی لوگوں نے ان کا قتل کیا ہے۔ مزید بتایا کہ حُسین ابّا کے موبائل سے کسی نے گھرپر فون کرکے خبر دی تھی کہ ان کی لاش پہاڑی پر پڑی ہوئی ہے۔ ہم فوری جائے وقوع پر پہنچے اور ان کی شناخت کی۔ انہوں نے بتایا کہ حُسین ابّا کو بہت بری طرح پیٹا گیا ہے اور جسم پر پائے گئے زخموں کے نشان اس بات کی گواہی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا باقاعدہ قتل ہوا ہے۔
واقعے کی جانکاری ملنے پر سنئیر کانگریس لیڈر عبدالغفور موقع پر پہنچے اور لاش کا معائنہ کیا، بعد میں انہوں نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ حُسین ابّا کی لاش مشتبہ حالت میں پائی گئی ہے، ان کے سر پر اور انکھوں کے اطراف زخم کے نشان ہیں۔ مزید بتایا کہ گھروالوں نے ہیرڈکا پولس تھانہ میں قتل کا معاملہ درج کروایا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ان کی موت کی صحیح جانچ ہو اور خاطیوں کو سزا دی جائے۔
واقعے کے تعلق سے اخبارنویسوں کو بتاتے ہوئے اُڈپی ایس پی لکشمن نمبرگی نے بتایا کہ گھروالوں نے بجرنگ دل کارکنوں پر قتل کا الزام عائد کیا ہے، گھروالوں کے مطابق بجرنگ دل کارکنوں نے ان کا گھیرائو کرکے ان پر حملہ کیا ہے اور ان کا قتل کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کی علی الصباح قریب 4:15بجے ہیرڈکا پولس اسٹیشن میں کال موصول ہوا کہ جانوروں کو گاڑی پر لاد کر لے جایا جارہا ہے، پولس فوری موقع واردات پر پہنچ گئی اور گاڑی کا پیچھا کیا، پولس کو دیکھتے ہی جانوروں سے بھری گاڑی نے ریورس لیا اور قریب دوسو میٹر تک آگے لے گئے بعد میں گاڑی پر موجود لوگ باہر نکل کر بھاگنا شروع کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ اُسی وقت پولس نے جانوروں کو غیر قانونی طور پر ٹرانسپورٹ کرنے کے تعلق سے معاملہ درج کرلیا۔
ایس پی نے بتایا کہ حُسین ابّا کے گھروالوں کی طرف سے شکایت دی گئی ہے کہ اُنہیں بدھ کی صبح گیارہ بجے حُسین ابّا کی موت کے تعلق سے فون موصول ہوا تھا ۔ ایس پی کے مطابق پولس تھانہ میں بھی اُسی وقت فون کال موصول ہوا تھا کہ حُسین ابّا کی لاش پرڈور پہاڑی پر پڑی ہے۔ بعد میں پولس نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے منی پال اسپتال منتقل کیا۔
ایس پی نے بتایا کہ ان کی موت کے پیچھے جو بھی ذمہ دار ہو، بھلے وہ بجرنگ دل کارکن ہو یا کوئی اور ہو، ہم اُنہیں پکڑ لیں گے اور اُن کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے۔ ایس پی نے یقین دلایا کہ پورے معاملے کی جانچ ہوگی اور خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حُسین ابّا کی گاڑی پر جملہ 12بچھڑے تھے جس میں دو مرچکے تھے۔ سبھی جانوروں کو پولس نے ضبط کرلیا ہے۔