8؍ اراکین کونسل کو راحت ملنے کا امکان جھوٹے پتوں کے معاملے میں رپورٹ سے انتخابی کمیشن غیر مطمئن
بنگلور و 15/ستمبر (ایس اؤنیوز) قانون ساز کونسل کے 8؍ اراکین کو جنہیں معطل کئے جانے کا خدشہ تھا اب تھوڑی راحت ملنے کاامکان ہے۔ انتخابی کمیشن( ای سی) نے بتایا کہ ان اراکین پر بروہت بنگلور مہانگر پالیکے (بی بی یم پی) میئر چناؤ کے وقت جھوٹی اطلاع دی تھی اور سفری بھتہ (ٹی اے) کے بارے میں جھوٹے بل کو پیش کرنے کا الزام تھا۔ جس طرح سے اس کی تحقیق کی گئی ہے۔ اس پر انتخابی کمیشن کو اطمینان ہے۔ ریاستی اعلیٰ انتخابی افسر نے اس بارے میں ان کے خلاف قدم اٹھانے کے لئے رپورٹ نئی دہلی کی ای سی صدر دفتر روانہ کی تھی۔ بی بی یم پی کمشنر این منجوناتھ پرساد نے جو ضلعی انتخابی افسر بھی ہیں ، اس رپورٹ کو روانہ کردیا ہے۔ بعدازاں اس رپورٹ کو قانون ساز کونسل کے چیرمین ڈی ایچ شنکر مورتی نے ای سی سے طلب کیا ہے۔ جن ارکان کونسل کو معطل کئے جانے کا اندیشہ ہے وہ وزیر محصول آر بی تما پور ، رگھواچار ، الم ویربھدرپاّ ،این ایس بوسے راجو، ایس روی ، ایم ڈی لکشمی نارائین (کانگریس) ، سی آر منوہر اور اپّا جی گوڈا (جے ڈی ایس) ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان اراکین نے جن کے نام جو بنگلور کے فہرست میں ہیں اس سے اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ انتخابی کمیشن نے ضلعی انتخابی افسر کو ان کوتاہیوں کے بارے میں معلومات حاصل کی ہیں جس کے لئے وقت لگے گا۔ الغرض قانون ساز کونسل کے چیرمین ڈی ایچ شنکر مورتی کو ریاست کے اعلیٰ انتخابی افسر انیل کمار جھا کو اس معاملے میں بات چیت کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ شنکر مورتی کے مطابق انہوں نے کہا کہ جھا کی رپورٹ کے بعد انتخابی کمیشن کی رائے جاننے کے بعد آگے کی کارروائی کے لئے قدم اُٹھائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ای سی نے اس طریقۂ کار پر اپنے عدم واطمینان کا اظہار کیا ہے جس سے چھان بین کی گئی۔ اس نے اس پر بھی اعتراض کیا ہے کہ کیسے ان کے نام ووٹر فہرست میں شامل کئے گئے۔