انتخابی امیدواروں کے لئے اپنے حلف نامے میں درج مجرمانہ معاملات کی تفصیلات اخبارات میں بھی شائع کرنا لازمی؛ کاروار میں الیکشن کمشنر کی پریس میٹ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th March 2019, 2:06 PM | ساحلی خبریں |

کاروار12؍مارچ (ایس او نیوز) پارلیمانی انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لئے  اب  لازمی ہوگا کہ  جن اُمیدواروں پر مجرمانہ معاملات ہوں گے  وہ جس طرح اپنی  مجرمانہ معاملات کی تفصیلات حلف نامے (ایفی ڈیوٹ) میں بیان کریں گے اس کاخلاصہ اخبارات میں بھی بطور اشتہار شائع کرنا ہوگا۔اور اگر وہ ایسا نہیں کریں گے توان کے اس اقدام کو توہین عدالت کا معاملہ قرار دیا جائے گا۔ اس بات کی اطلاع اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر  جو ضلع کے الیکشن کمشنر بھی ہیں نے اخبار نویسوں کو بتائی۔

سپریم کورٹ کا حکم : خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں واضح حکم جاری کیا ہے کہ عوامی نمائندوں کے طور پر انتخابات لڑنے والے ان پر دائر مقدمات اور مجرمانہ معاملات کی تفصیل سے عوام کو بھی آگاہ کرنے کے لئے اخباروں میں بطور اشتہار ایسی تفصیلات شائع کریں۔ضلع شمالی کینرا کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمارنے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کی حیثیت سے اخباری کانفرنس کے دوران بتایا کہ سپریم کورٹ کے اس حکم پر عمل پیرائی کے لئے مرکزی الیکشن کمیشن نے اسے درپیش پارلیمانی انتخاب میں لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے لئے انتخابی اکھاڑے میں موجود امیدوار کو پولنگ کے دن سے 48گھنٹے قبل اپنے انتخابی حلقے میں خود اپنے طور پر تین مرتبہ اپنے مجرمانہ معاملات کی تشہیر اخباروں میں لازمی طور پرکرنی ہوگی۔

ضلع الیکشن کمشنر کی میٹنگ: ضلع الیکشن کمشنر نے مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں ، کیبل آپریٹرز اور پرنٹنگ کاروبار سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ میٹنگ کی اور الیکشن سے متعلق اہم نکات ان کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ امیدواروں کی طرف سے اپنے خود کے کردار کے بارے میں پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیا میں اشتہاری اعلان شائع نہ کرنے پرامیدواروں کے خلاف توہین عدالت کے جرم میں مناسب قانو نی کارروائی کی جائے گی۔اس کے علاوہ سابقہ پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کے موقع پر جو قوانین و ضوابط ہوئے تھے وہ اس مرتبہ کے الیکشن میں بھی لاگو ہونگے۔سیاسی پارٹیوں کوانتخابی ضابطۂ اخلاق کے حدود میں رہتے ہوئے اپنی تشہیر اور دیگر سرگرمیوں کے لئے پورا موقع حاصل رہے گا۔الیکشن کمیشن سب کے لئے سہولت فراہم کرتے ہوئے انتخابی عمل انجام دینے کے لئے تیار ہے اور انتخابی قوانین لاگو کرنے کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

تقریبات ہوں تو اطلاع دیں: ضلع الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر شادی یا کسی دوسری کسی قسم کی تقریب منعقد کررہے ہوں ہو تو بہتر ہوگا کہ وہ  پہلے سے انتظامیہ کو اطلاع دیں۔ اس سے آگے چل کر پیداہونے والے شکوک و شبہات اور مسائل پر روک لگ سکتی ہے۔ انتخاب سے متعلق کسی بھی قسم کی شکایت ہوتو ’سی ۔ویجیل‘ یا کنٹرول روم نمبر1950پر اطلاع دی جائے۔

پلاسٹک کی اشتہاری اشیاء پر پابندی: ضلع الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ انتخابی تشہیر کے لئے پلاسٹک سے بنی تمام اشیاء پر مکمل پابندی رہے گی۔ کوئی بھی اشتہار صرف کاغذیا کپڑے پر ہی چھاپنا ہوگا۔پرنٹنگ پریس والوں کو اشاعت کے لئے اجازت حاصل کیے بغیر انتخابات سے متعلق اشیاء کی پرنٹ نہیں کر سکیں گے۔اشتہار پر سیاسی پارٹی کانام ، اشتہارات کی تعداد اشاعت اور شائع کرنے والے کی تفصیلات درج ہونا لازمی ہے۔اس ضمن میں جو لاگت آئی ہے اس کی تفصیلات اخراجات کمیٹی کو فراہم کرناہوگا۔انہوں نے کیبل ٹی وی آپریٹرز سے کہا کہ وہ انتخابی ضابطۂ اخلاق کی سختی کے ساتھ اور لازمی طور پر پابندی کریں۔ کسی بھی سیاسی پارٹی کے اشتہار کے لئے مقررہ فارم پر تین دن قبل ضروری مواد کے ساتھ درخواست دینی ہوگی۔متعلقہ کمیٹی 24گھنٹوں کے اندراس کے لئے اجازت نامہ دے گی۔اس کے علاوہ ڈی سی نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی یا امیدوار کی حمایت میں نشرواشاعت کیے جانے پر اسے ادائیگی والی خبر(پیڈ نیوز) تصور کیاجائے گا اور قانون کے مطابق اس کے خلاف اقدام کیا جائے گا۔اس لئے میڈیا والے ایسی کوئی نوبت آنے کا موقع ہی نہ دیں۔

سوشیل میڈیا پر انتخابی تشہیر ممنوع: ڈی سی نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن نے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہاٹس ایپ ، فیس بک اور دیگر سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس پر انتخاب سے متعلق کسی بھی پارٹی یا امیدوار کے لئے تشہیر ممنوع رہے گی۔ڈپٹی کمشنر نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جیل کی سزا ہوگی۔

30چیک پوسٹس۔30فلائنگ اسکواڈز: ضلع الیکشن کمشنر کے مطابق پارلیمانی انتخابات کے پس منظر میں ضلع شمالی کینرا میں جملہ 30 نئے چیک پوسٹس قائم کیے جائیں گے۔اس میں دو چیک پوسٹ بین الریاستی ہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ضلع میں 8ہزار افراد کے پاس لائسنس والی بندوقیں ہیں ۔ ان میں سے 2ہزار افراد نے اب تک اپنی بندوقیں سرکاری محکمے میں جمع کروادی ہیں۔ انتخابی بدعنوانی روکنے کے لئے 30فلائنگ اسکواڈز بنائے گئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...